چارسدہ میں اسسٹنٹ کمشنر کا ڈی ایچ کیو ہسپتال کا دورہ
چارسدہ (بیورو رپورٹ )عوامی شکایات پرڈپٹی کمشنر طاہر ظفر عباسی اور اسسٹنٹ کمشنر نور ولی خان کا ڈی ایچ کیو ہسپتال چارسدہ کا دور ہ ۔ مریضوں اور لواحقین نے شکایات کے انبار لگا دئیے ۔ بعض ڈاکٹر ڈیوٹی سے غیر حاضر پائے گئے ۔ جنریٹر کی خرابی کی وجہ سے مریضوں کو دوہرے مشکلات کا سامنا ۔ ہسپتال میں صفائی کی ابتر صورتحال۔میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر محمد علی کی نااہلی اور ہسپتال کے حوالے سے عوامی شکایا ت صوبائی حکومت کو تحریری طور پر بھیج دئیے گئے ۔تفصیلات کے مطابق ڈسٹرکٹ ہیڈ کوآرٹر ہسپتال کے حوالے سے عوامی شکایات پر ڈپٹی کمشنر چارسدہ طاہر ظفر عباسی اور اسسٹنٹ کمشنر نور ولی خان نے ہسپتال کا تفصیلی دورہ کیا ۔ ہسپتال میں جگہ جگہ گندگی کے ڈھیر اور لیٹرینوں سے اٹھنے والی تعفن کا ڈپٹی کمشنر نے سخت نوٹس لیا ۔ڈپٹی کمشنر نے ایمر جنسی یونٹ ،اوپی ڈی اور انڈور ہسپتال کے بیشتر یونٹس کا تفصیلی جائزہ لیا اور مریضوں کی شکایات نوٹ کئے ۔ اس موقع پر مریضوں اور لواحقین ہسپتال انتظامیہ ، ڈاکٹروں اور نرسنگ سٹاف کے خلاف شکایات کے انبار لگائے اور کہا کہ وہ اللہ کے آسرے پر یہاں پڑے ہیں۔ ہسپتال میں کوئی سہولت نہیں ۔سرکاری ادویات کی بجائے ان کو بازار سے دوائی خریدنے پر مجبور کیا جاتا ہے۔ ہسپتا ل کے سرجن ڈاکٹر بلال ،سکن سپشلسٹ ڈاکٹر عبدالوکیل اور چسٹ سپیشلسٹ ڈاکٹر جبا ر کو ڈیوٹی سے غیر حاضر پا یاگیا جن کے خلاف تحریری رپورٹ صوبائی حکومت کو ارسال کی گئی جبکہ ہسپتال کی مجموعی صورتحال ،عوامی شکایات اور ایم ایس ڈاکٹر محمد علی کی نااہلی ،غفلت اور لاپر واہی کے حوالے سے بھی صوبائی حکومت کو تحریری طور پر آگاہ کیا گیا ۔ یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ ایم ایس ڈاکٹر محمد علی کو2009میں محکمہ صحت کی انکوائری کمیٹی نے کرپشن میں ملوث پا کر ان کو انتظامی اور مالیاتی عہدوں پر تعینات نہ کرنے کی سفارش کی جبکہ 21مارچ اور 12اپریل 2016کو ڈسٹرکٹ ناظم چارسدہ فہد ریاض خان نے بھی مذکورہ ایم ایس کے کرپشن کے حوالے سے سیکرٹری ہیلتھ کو تحریری طو ر پر آگاہ کرکے ان کو انتظامی عہدے سے ہٹانے کی درخواست کی تھی مگر بقول ایم ایس ڈاکٹر محمد علی کہ ان کی کر سی بہت مضبوط ہے اورکوئی ان کو ہلا نہیں سکتااور زمینی حقائق سے بھی اندازہ لگا یا جا سکتا ہے کہ صوبائی حکومت بھی ایم ایس ڈاکٹر محمد علی کا کچھ نہیں بگاڑ سکتی ۔