قائم مقام جنرل سیکرٹری عثمان ملک کی ایماء پر تشدد کا نشانہ بنایاگیا، چودھری نعمان
لاہور(نمائندہ خصوصی ) چئیرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو کے اعزاز میں گزشتہ دنوں پیپلز پارٹی پنجاب کی طرف سے دی گئی افطار پارٹی کے موقع پر اپنے ہی جیالے ساتھیوں کے ہاتھوں بدترین تشدد کا نشانہ بننے والے جیالے چودھری نعمان یوسف نے ’’پاکستان‘‘ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ میں پیدائشی طور پر پارٹی کا جیالہ ہوں میرے والد چودھری یوسف پیپلز پارٹی کی خاطر جدوجہد کرتے ہوئے مخالفین کے ہاتھوں شہید ہو گئے تھے انہوں نے (ن) لیگ کی حدیبیہ پیپر ملز کے نیچے پیپلز پارٹی کا جھنڈا لہرایا جس کی وجہ سے (ن) لیگ والے ان کے مخالف ہو گئے لیکن انہوں نے پیپلز پارٹی کا ساتھ نہ چھوڑا جب بھٹو شہید کا ہائی کورٹ میں کیس چل رہا تھا تو اس وقت بھی وہ ان کے لئے کام کرتے رہے ،چودھری نعمان یوسف نے پارٹی کے قائم مقام جنرل سیکرٹری عثمان ملک پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ مجھے ان کے غنڈوں نے ان کے ایماء پر تشدد کا نشانہ بنایا تھا انہوں نے مجھے گالی دی تھی جس کے جواب میں مجھ سے بھی گالی نکل گئی اور اسی پاداش میں انہوں نے مجھے اپنے ساتھیوں سے تشدد کروایا اور مجھے برہنہ کرکے میری عزت پر حملہ کیا اور ایسا کرکے سیاسی جماعتوں کے کارکنوں کے سر شرم سے جھکا دئیے اب قیادت کا امتحان ہے کہ وہ میرے ساتھ کیا انصاف کرتے ہیں جس طرح سے چئیرمین بلاول بھٹو نے مجھے اس واقعہ کے اگلے ہی روز بلا کر مجھے گلے لگایا اور یہ کہا کہ یہ آپ پر نہیں بلکہ مجھ پر حملہ کیا ہے ان کے اس الفاظ سے مجھے یہ یقین ہے کہ مجھے انصاف فراہم کیا جائے گا میں یہ بات حلفا کہتا ہوں کہ نہ تو میں نے کسی کے کہنے پر سٹیج پر جانے کی کوشش کی تھی نہ ہی میں نے پنجاب کے صدر کے خلاف نازیبا زبان استعمال کی تھی البتہ عثمان ملک کی گالی کے بدلے گالی ضرور دی تھی ا گر وہ مجھے گالی نہ دیتے تو میں بھی ان کو گالی نہ دیتا اور یہ واقعہ پیش نہ آتا میں نے ان سے کہا تھا کہ مجھے چئیرمین سے ملنے کے لئے سٹیج پر جانے دے جس کی انہوں نے مجھے تو اجازت نہ دی لیکن اپنے خاص بندوں کو سٹیج پر لے گئے