میاں مقصود کا بجلی کے گمنام 21منصوبوں پر خطیر رقم خرچ کرنے کے انکشاف پراظہار تشویش
لاہور(ایجوکیشن رپورٹر)امیر جماعت اسلامی پنجاب میاں مقصود احمدنے واپڈامیں بجلی کے گمنام اور کاغذی 21منصوبوں پر9ارب روپے کی خطیر رقم خرچ کرنے کے انکشاف پر تشویش کا اظہارکرتے ہوئے کہاہے کہ وزارت پانی وبجلی کے شعبہ آبی وسائل وبجلی کی جانب سے متعددمنصوبوں سے لاعلمی اس بات کاثبوت ہے کہ معاملات شفاف نہیں ہیں۔اس حوالے سے جلد تحقیقات ہونی چاہئیں۔قومی دولت کولوٹنے والے کسی بھی قسم کی رعایت کے مستحق نہیں ہیں۔اقرباپروری اور کرپشن نے اداروں کابیڑہ غرق کرکے رکھ دیا ہے۔چور ،لٹیرے،رشوت خور اور کرپٹ افراد قانونی سقم اور ناقص تحقیقات سے فائدہ اٹھاکرآزاددندناتے پھرتے ہیں مگرکوئی پوچھنے والا نہیں ہے۔انہوں نے کہاکہ ملک میں آئے روزکرپشن کے بڑے سے بڑا اسکینڈل سامنے آرہا ہے۔لوگوں کو اپنے جائز کام کروانے کے لیے بھی غیر قانونی اور غیراخلاقی طریقے اختیار کرنے پڑتے ہیں۔رشوت خوری اور کرپشن کابازار گرم ہے۔ملک میں اس وقت روزانہ12ارب روپے اور سالانہ4320 ارب روپے کی کرپشن ملکی معیشت کے لیے زہر قاتل ہے۔جب تک کرپٹ حکمران ہم پر مسلط ہیں ملک وقوم ترقی کی منازل طے نہیں کرسکتے۔انہوں نے کہاکہ ایک طرف عوام الناس کوبے روزگاری،لاقانونیت،انتشار،دہشتگردی،کرپشن،مہنگائی اور لوڈشیڈنگ جیسے مسائل کاسامنا ہے تودوسری طرف پانامازدہ حکمرانوں کے ہوتے ہوئے احتساب کاخواب کبھی شرمندہ تعبیر نہیں ہوسکتا۔میاں مقصود احمد نے مزیدکہاکہ اقتدار پرکرپٹ حکمران مسلط ہیں۔مٹھی بھراشرافیہ ملک کے سیاہ وسفید کی مالک بنی بیٹھی ہے۔20کروڑ عوام کاکوئی پرسان حال نہیں۔عوامی ووٹ لے کر اقتدار میں آنے والے نام نہادنمائندے عملاً عوام سے اپنا تعلق ختم کرچکے ہیں۔ای او بی پنشنرزکے حوالے سے حکومتی رویہ شرمناک ہے۔4لاکھ پنشنرزکومحض چارپانچ لاکھ روپے پنشن دی جارہی ہے۔اتنے پیسوں میں ایک ہفتہ گزارا نہیں ہوتاپورامہینہ کیسے گزاراہوسکتاہے۔یہ سراسرظلم اورعوام ساتھ سنگین مذاق کے مترادف ہے۔عوام کو ریلیف فراہم کرنے کے حوالے سے حکومتی کردار کہیں نظرنہیں آتا