ایس ای سی پی ریگولیشنز2017پر شدیدتحفظات ہیں:لاہورچیمبر
لاہور(کامرس رپورٹر) سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان کی ریگولیشنز 2017پر کاروباری برادری شدید تحفظات رکھتی ہے لہذا ان کے نفاذ سے قبل سٹیک ہولڈرز سے مکمل مشاورت کی جائے۔ ان خیالات کا اظہار لاہور چیمبر کے صدر عبدالباسط، سینئر نائب صدر امجد علی جاوا اور نائب صدر محمد ناصر حمید خان نے لاہور چیمبر میں ایک مشاورتی جلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس سے لاہور چیمبر کے سابق صدر اعجاز اے ممتاز، سابق نائب صدور سکندر ایم خان، کاشف انورکے ساتھ مقصود بٹ نے بھی خطاب کیا۔ اجلاس کے شرکاء نے کہا کہ سکیورٹی اینڈ ایکسچینج کمیشن مشاورت کے بغیر ریگولیشنز 2017ء نافذ نہ کرے کیونکہ اس سے کاروباری ماحول خراب ہوگا۔ لاہور چیمبر کے عہدیداروں نے کہا کہ کاروباری برادری 15مئی کو جاری کردہ ایس آر او 349(I)/2017پر گہرے تحفظات رکھتی ہے جو پبلک لمیٹڈ کمپنیوں کے لیے جاری کیا گیا ہے۔ ایس آر او کی ایک شق کہتی ہے کہ کمپنی کا ملازم بھی قواعدکی خلاف ورزی کے متعلق سکیورٹی اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان کو اطلاع دے سکتا ہے جس سے ملازمین کے ہاتھ بلیک میلنگ کا نیا ہتھکنڈا آجائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اس ایس آر او کو جلد بازی کے بجائے بلکہ سٹیک ہولڈرز سے مشاورت کے بعد مرحلہ وار نافذ کیا جائے اور اس کا آغاز پہلے سرکاری اداروں سے کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ یہ یقینی بنانا ضروری ہے کہ کارپوریٹ سیکٹر کسی ملازم کے ہاتھوں بلیک میل نہ ہونے پائے۔ انہوں نے توقع ظاہر کی کہ سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان صورتحال کی نزاکت کو سمجھتے ہوئے کاروباری برادری کے تحفظات دور کرے گی۔