سیف سٹی پراجیکٹ: مجرموں کو آڈیو ویڈیو حتمی شہادت سے سزائیں دلوانے کا فیصلہ، گواہ کی جان کا تحفظ لازم
لاہور (رپو ر ٹ۔ یو نس با ٹھ، شعیب بھٹی) سیف سٹی پراجیکٹ کے تحت مجرموں کا جو ڈیٹا اب تک سسٹم میں داخل کیا جا چکا ہے اس کی روشنی میں مجرموں سے تفتیش کی جائے گی اور اسی کے تحت مجرموں کو عدالت سے سزا دلوائی جائے گی ۔مجرموں کو سزا نہ ہونے کی سب سے بڑی وجہ یعنی شہادتوں کا خوف کے باعث عدالت میں حاضر نہ ہونا اور مجرموں کا چھوٹ جانا اب ممکن نہ ہو گا۔ ذرائع کے مطا بق قانون شہادت کے تحت ویڈیو/آڈیو شہادت کو قابل قبول اور حتمی شہادت کے طور پر دیکھا جائے گا اور ملزموں کو جدید آلات سے حاصل کی گئی شہادت کی مدد سے قرار واقعی سزائیں دلوائی جائیں گی ۔قانونی ماہرین نے قانون کے اندر اس تبدیلی کو خوش آئند قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ اب عدالتوں سے مجرموں کو سزائیں دلوانا آسان ہو جائے گا او ر تحقیقات کے جدید ذرائع سے مکمل فائدہ اٹھایا جاسکے گا۔۔ ترجمان سیف سٹی پراجیکٹ کی طرف سے فراہم کی جانے والی تفصیلات کے مطابق قومی اور صوبائی حکومتوں کو تجویز بھجوائی تھی کہ ویڈیو / آڈیو شہادت کو مکمل قانونی تحفظ دیا جائے،ترمیم قومی اسمبلی سے منظور کروائی جاچکی ہے ، جس کے تحت سیف سٹی پراجیکٹ کے تحت ریکارڈ ہونے والے ڈیٹا کی مدد سے مجرموں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا جس سے اب کوئی بھی مجرم قانون کی آنکھ سے بچ نہ سکے گا۔قانونی ماہرین نے قانون کے اندر اس تبدیلی کو خوش آئند قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ اب عدالتوں سے مجرموں کو سزائیں دلوانا آسان ہو جائے گا او ر تحقیقات کے جدید ذرائع سے مکمل فائدہ اٹھایا جاسکے گا۔پہلے مجر ما ن عا م طورپر عدم شہادت کی بنا پرسزا سے بچ جا تے تھے ۔پو لیس افسران ڈا کوؤں کو چا لا ن تو کر دیتے ہیں مگر مد عی مقد مہ ڈا کو ؤ ں کے خو ف سے عدا لتو ں میں شہا دتیں دینے سے نہ صر ف گھبراتے ہیں بلکہ وہ با ر بار بلوانے کے با وجود پیروی سے انکا ر کر دیتے ہیں۔جس کی وجہ سے شواہد مکمل نہ ہو نے اور مد عی کی جا نب سے پیروی نہ ہو نے کی پاداش میں ملزمان عدا لتو ن سے بر ی ہو جاتے تھے مگر اب انھیں سزائیں دلوانے کے لیے شکنجہ تیا ر کر لیا گیا ہے ۔
سیف سٹی