’50 فیصد خواتین چاہتی ہیں کہ اُن کے شوہر رات کو بستر پر لیٹ کر یہ کام نہ کیا کریں‘ جدید سروے کے نتائج جنہیں جان کر بہت سے پاکستانی مرد بے حد پریشان ہوجائیں گے
لندن (مانیٹرنگ ڈیسک) خراٹے لینے والا شخص تو خود تو گہری نیند میں غرق ہوتا ہے لیکن اس کے ساتھ لیٹے شخص کا سکون اور نیند غارت ہو کر رہ جاتی ہے ۔ شادی شدہ جوڑوں کیلئے یہ مسئلہ خاص طور پر تکلیف کا سبب بنتا ہے کیونکہ اس کا اثر براہ راست ان کی ازدواجی زندگی پر پڑتا ہے ۔ برطانیہ میں کی گئی ایک حالیہ تحقیق میں خواتین کی بڑی تعداد نے اسے اپنی ازدواجی زندگی کا سب سے بڑا دکھ قرار دیتے ہوئے خواہش ظاہر کی کہ کاش ان کے شوہر رات کے وقت بستر پر یہ کام کرنے سے باز آ جائیں۔ پچاس فیصد سے زائد خواتین کا کہنا تھا کہ وہ اپنے شوہر کے خراٹوں سے بہت تنگ ہیں اور ان کی سب سے بڑی خواہش یہ ہے کہ رات کے وقت ا ن کا شوہر خراٹے لینا بند کر دے ۔
ڈیلی سٹار کی رپورٹ کے مطابق اس تحقیق میں یہ انکشاف بھی ہوا کہ شوہروں کے خراٹے خواتین کی صرف نیند ہی خراب نہیں کرتے بلکہ مجموعی ازدواجی طمانیت میں بھی واضح کمی کر دیتے ہیں، اور بعض اوقات تو یہ مسئلہ آپس میں شدید اختلافات اور حتیٰ کہ علیحدگی تک کا سبب بن جاتا ہے۔
معمولی سی کوشش سے خراجہ سراءکی زندگی بدل گئی، لوگوں کی زندگیوں میں روشنیاں بکھیرنے لگ گیا
نو جوان لوگوں کی نسبت ادھیڑ عمر لوگوں میں خراٹوں کا مسئلہ زیادہ پایا جاتا ہے اور وہ اس کی وجہ سے نفسیاتی طور پر زیادہ متاثر ہوتے ہیں۔ تحقیق میں شامل 45 سے 54 سال عمر کے افراد نے بتایا کہ شریک حیات کے خراٹے ان کیلئے بدترین مسائل میں سے ایک ہیں۔ عمر بڑھنے کے ساتھ خراٹوں کا مسئلہ بھی سنگین ہوتا چلا جاتا ہے اور خصوصاً 40 سے 60 سال عمر کے افراد اس مسئلے سے سب سے زیادہ متاثر ہوتے ہیں۔
جہاں خواتین نے شوہر کے خراٹوں کو اپنی ازدواجی زندگی کا بڑا مسئلہ بتایا تو وہیں شوہروں کی اکثریت کا کہنا تھا کہ قربت سے قبل شریک حیات کا پرفیوم استعمال کر لینا ان کیلئے بد مزگی اور پریشانی کا سبب بنتا ہے۔ اکثر مردوں کا کہنا تھا کہ قربت کے وقت شریک حیات پرفیوم استعمال نہ کرے تو بہت ہی اچھا ہے۔