وہ افضل ترین کام جو نماز عید الفطر کے موقع پر کرنے چاہئیں

وہ افضل ترین کام جو نماز عید الفطر کے موقع پر کرنے چاہئیں
وہ افضل ترین کام جو نماز عید الفطر کے موقع پر کرنے چاہئیں

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


لاہور(ایس چودھری )مسلمانوں میں بلاشبہ عید الفطر کا جوش و خروش پایا جاتا ہے اور ماہ رمضان میں ہی عید کی تیاریوں کا عمل شروع ہوجاتا ہے تاہم دینی شعور کم ہونے اور مذہبی تہواروں کے مواقع پر اس دن سے منسوب احسن کاموں کی تبلیغ بہت کم کی جاتی ہے اس لئے بہت سے مسلمان مستحب اور افضل کام کرنے سے رہ جاتے ہیں ۔شرمناک اور افسوسناک بات یہ ہے کہ نوجوان نسل تو ایک طرف پرانی نسل بھی عید کے موقع پر مسنون کام نہیں کرپاتی ۔عید الفطر کے موقع پر ہر کسی کو یہ جان لینا چاہئے کہ نماز عید ادا کرنے سے پہلے اسے خاص طور پر کن کن کاموں کی جانب توجہ دینی چاہئے تاکہ اس کا عمل سنت نبویﷺ کے عین مطابق ہو اور اسکا اجر بھی زیادہ ہو۔علمائے کرام کا کہنا ہے کہعید کے دن مندرجہ ذیل امور بجا لانا مسنون و مستحب ہیں ۔ 
مسواک کرنا،غسل کرنا،کپڑے نئے ہوں تو بہتر ورنہ دھلے ہوئے پہنناخوشبو لگانا،صبح سویرے اٹھ کر عیدگاہ جانے کی تیاری کرنا،نماز عید الفطر سے پہلے صدقہ فطر ادا کرنا،پیدل عید گاہ جانا،ایک راستے سے جانا اور دوسرے راستے سے واپس آنا۔
نماز عید الفطر کو جانے سے پہلے طاق عدد کھجوروں یا چھواروں کا کھانا یا کوئی اور میٹھی چیز کھالینا۔ عیدین کی نماز کسی بڑے میدان میں ادا کرنا سنت ہے۔ لیکن بڑے شہر یا اس جگہ جہاں زیادہ آبادی ہو ایک سے زائد مقامات پر عیدین کے اجتماعات بھی درست ہیں اور میدان کی بھی شرط نہیں۔ بڑی مساجد میں بھی یہ اجتماعات صحیح ہیں جیسا کہ آج کل ہو رہا ہے۔ اس کی اہم وجہ یہ ہے کہ اگر کسی ایک جگہ اجتماع ہوگا تو بہت سے لوگ نماز عید سے محروم رہ جائیں گے، کچھ تو حقیقی مشکلات کی وجہ سے اور کچھ اپنی سستی کے باعث۔
نمازِ عید کے لئے تکبیر تشریق کہتے ہوئے جانا۔ عید الاضحی میں با آواز بلند اور عید الفطر میں آہستہ کہنی چاہئے۔عیدین کا خطبہ سنت ہے، یہ خطبہ نماز کے بعد ہوگا۔اگر خطبہ نمازِ عید سے پہلے دیا تو کافی ہے اگرچہ مکروہ ہے بعد میں اعادہ نہیں کیا جائے گا۔

مزید :

روشن کرنیں -