شہرمیں 15سے زائد موٹرسائیکل چورگینگ کے ارکان متحرک
لاہور (خبر نگار)صوبائی دار لحکومت میں موٹر سائیکلیں چوری اور چھیننے کی روک تھام کے لیے قائم شعبہ موٹرسائیکل سکواڈ کو ختم کر دیا گیا ہے۔ جس کے ساتھ ہی شہر میں 15سے زائد موٹرسائیکل چورگینگ کے ارکان متحرک ہو گئے ہیں۔ بالخصوص گزشتہ ایک ماہ 11دنوں میں 901شہریوں کو قیمتی موٹر سائیکلوں سے محروم کر دیا گیا ہے۔ جس میں 110شہریوں کو سال 2020ماڈل کی اپلائیڈ فار موٹر سائیکلوں سے محروم کیا گیا ہے۔ جبکہ ماڈل 2019کی 550موٹر سائیکلوں کو چوری کیا گیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ محکمہ پولیس کے اعلیٰ افسران نے موٹر سائیکل چوری اور چھیننے کے واقعات کی روک تھام کے لیے کام کرنے والے اے وی ایل ایس کے شعبہ موٹر سائیکل سکواڈ کو ختم کر دیا ہے۔ جس کے باعث موٹر سائیکل چور گینگز متحرک ہو گئے ہیں۔
اور موٹر سائیکل چوروں کو کھلی چھٹی مل گئی ہے۔ جس میں شہر کے مختلف علاقوں میں 15سے زائد گینگز کے ارکان نے لوٹ مار شروع کر دی ہے۔ اور اس میں موٹر سائیکل چوری کے ساتھ ساتھ موٹر سائیکل چھیننے کی واردتیں بھی کی جانے لگی ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ موٹرسائیکل چور کے ارکان نے گلی محلے تک اپنی رسائی حاصل کر لی ہے۔ جس میں لاہور کے 20تھانوں کی حدود میں روزانہ 4سے 5 موٹر سائیکلیں چوری ہونے لگی ہیں جبکہ کے اس کے ساتھ ساتھ روزانہ 3سے 4شہریوں سے موٹر سائیکل چھیننے کے واقعات بھی پیش ہونے لگے ہیں جس میں صدر ڈویژن اور کینٹ ڈویڑن میں سب سے زیادہ موٹر سائیکل چوری اور چھیننے کے واقعات پیش آنے لگے ہیں۔ دوسرے نمبر پر سٹی ڈویڑن میں موٹر سائیکل چوری کے واقعات پیش آنے لگے ہیں۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ لاک ڈا ون میں نرمی کے ساتھ ہی ڈاکو وں اور چوروں کو بھی نرمی دی گئی ہے۔ اور کورونا کے ساتھ ساتھ ڈاکو وں اور چوروں نے بھی لوٹ مار کو تیز کر دیا ہے۔ جس پر وزیراعلیٰ پنجاب اور آئی جی پولیس کو نوٹس لینا چاہیے جبکہ اس حوالے سے لاہور پولیس کے ایس ایس پی انویسٹی گیشن ذیشان اصغر ملک کا کہنا ہے کہ اے وی ایل ایس کے شعبہ موٹر سائیکل سکواڈ کو ختم کر دیا گیا ہیاور اس شعبہ کہ اے وی ایل ایس میں صنم کر دیا گیا ہے،تاہم موٹر سائیکل چوری اور چھیننے کے واقعات کی روک تھام کے لیے اے وی ایل ایس کار سکواڈ کو کا روائی کر نے کا حکم دیا گیا ہے۔ جبکہ انوسٹی گیشن پولیس بھی اس حوالے سے الگ الگ کام کر رہی ہے۔