سرحد پر کشیدگی، چینی فوجیوں نےبھارتی کرنل اور جوانوں کوکیسے ہلاک کیا؟
نئی دہلی(ڈیلی پاکستان آن لائن) لائن آف ایکچوئل کنٹرول(ایل اے سی) پرچین اور بھارت کے درمیان گزشتہ کئی دہائیوں میں پہلی بار ایسی جھڑپ ہوئی ہے جس میں کسی فوجی ہلاکتیں ہوئی ہیں۔
ایک معاہدے کے تحت سرحد پر تعینات دونوں ملکوں کے فوجی غیر مسلح ہیں اس کے باوجود جھڑپ میں بھارت کا ایک کرنل اور دو فوجی جوان مارے گئے ہیں۔ ایسے میں سوال اٹھتا ہے کہ دشمن کو مارنے کے لیے چینی فوجیوں نے کس چیز کا سہارالیا۔
اس حوالے سے بھارتی اخبار ہندوستان ٹائمز نے دعویٰ کیا ہے کہ چینی فوجیوں نے پتھر مار مار کر بھارتی فوجیوں کو ہلاک کردیا جبکہ 'انڈیا ٹوڈے' نے اپنے ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ کچھ چینی اہلکاروں کے پاس دھاتی اشیا تھیں وہ بھی بھارتی فوجیوں کو ماری گئیں۔
خیال رہے انڈیا کا کہنا ہے کہ چینی فوج کے ساتھ سرحدی جھڑپ میں تین انڈین فوجی اہلکار ہلاک ہو گئے ہیں۔
چین اور انڈیا کی متنازع سرحد پر کسی جھڑپ میں ہلاکت کا کم از کم 45 برس میں یہ پہلا واقعہ ہے۔
انڈین فوج کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق یہ جھڑپ پیر کی شب متنازع وادی گلوان کے علاقے میں ہوئی جہاں فریقین کی افواج کی پسپائی کا عمل جاری تھا۔
فوجی حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ اس جھڑپ میں چینی فوج کو بھی جانی نقصان اٹھانا پڑا ہے تاہم چینی حکام کی جانب سے تاحال اس بارے میں کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا ہے۔
دوسری جانب فرانسیسی خبررساں ادارے اے ایف پی کے مطابق چینی وزارت خارجہ کے ترجمان ژاو لی جیانگ نے کہا ہے کہ بھارتی فوجی پیر کو دو بار ایل اے سی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے سرحد پار داخل ہوئے اور اس دوران انہوں نے چینی اہلکاروں پر حملہ کیاجس کے نتیجے میں فریقین کا نقصان ہوا۔
چینی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا چین سرحدی کشیدگی ختم کرنے کے لیے بھارت کے ساتھ مذاکرات کررہا تھا تاہم بھارت نے مذاکرات کے درمیان حملہ جارحیت کا مظاہرہ کیا ہے جو کہ قابل مذمت ہے۔ انہوں نے کہا چینی جوانوں نے بھارتی حملے کا مضبوط جواب دیا۔