شامی پیا سرکارؒ کے عقیدت مند دنیا بھر میں موجود ہیں،ترلوچن لال

  شامی پیا سرکارؒ کے عقیدت مند دنیا بھر میں موجود ہیں،ترلوچن لال

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

 لاہور (لیڈی رپورٹر)تاج الحسین کتب الخطاب بابا حضرت عبدالنبی شامی نقشبندی المعروف بابا شامیؒ ہوشیار پور انڈیا دربار کی انتظامیہ کے جنرل سیکرٹری ترلوچن لال بلوچی اور ممبر ستنام سنگھ نے بتایا ہے کہ آج بھی انڈیا میں شامی پیا سرکار ؒکے دربار کے گرد 100  گاؤں میں جب فصل ہوتی ہے تو اس کا کچھ حصہ بطور نذرانہ دربار میں پیش کیا جاتا ہے۔ تر لوچن لال نے بتایا کہ حضرت بابا عبدالنبی شامیؒ ایک ہندو گھرانے میں پیدا ہوئے۔پیدائش کے وقت آپؒ کا نام لالا پوپت رائے بہل تھا، آپؒ کے والد کا نام دیوان بوڑھا مل تھا،ان کے اولاد نہیں ہوتی تھی پھر وہ ایک بار اس وقت کے سب سے بڑے صوفی مجدد الف ثانی کے پاس پیش ہوئے تو انہوں نے بتایا کہ تمہارے ہاں بیٹا ہوگا اور وہ اسلام کی خدمت کرے گا۔ترلوچن لال نے بتایا کہ بابا جیؒ کی پیدائش 29 رمضان کو ہوئی اور اگلے دن عید تھی رویت کے مطابق بابا جیؒ نے سارا دن ماں کا دودھ نہیں پیا جس پر حکیم طبیب بلائے گئے اور انہوں نے بتایا کہ چونکہ آج آخری روزہ ہے تو آپؒ نے قدرتی طور پہ روزہ رکھا ہوا ہے۔ ترلوچن لال بلوچی نے روزنامہ پاکستان کو بتایا کہ بابا شامی سرکارؒ کا دربار آج بھی عقیدت مندوں سے بھرا رہتا ہے اور ان کے نیاز بندوں کی تعداد لاکھوں میں ہے جو پوری دنیا میں پھیلے ہوئے ہیں۔شام چورا سی گاؤں فن و ثقافت کے حوالے سے بھی دنیا بھر میں اپنی شناخت رکھتا ہے۔ ایک روایت کے مطابق شام چو را سی  گھرانے کے سورج خان اور چاند خان جب پیدا ہوئے تو وہ گونگے تھے جس پر جس پر بابا جیؒ نے اپنا لعب ان کے ہونٹوں پہ لگایا تو انہوں نے گانا شروع کر دیا۔ بابا عبدالنبی شامی صاحب سرکارؒ کا عرس ہر سال 9 سے 12 ستمبر کو جالندر ہوشیار پور ڈسٹرکٹ میں ہوتا ہے۔