لکی مروت میں شہید ہونے والے جوانوں کو وطن کی ہواؤں اور قوم کا سلام!

لکی مروت میں شہید ہونے والے جوانوں کو وطن کی ہواؤں اور قوم کا سلام!

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

 تحریر: محمد نصیر الحق ہاشمی

 افواجِ پاکستان آج ملک کی سرزمین سے دہشت گردی کی خاتمے اور دفاعِ ملک و ملت کے تقاضے نبھانے میں ہمہ وقت مصروف اور چوکس ہے اور اس کے لئے اپنی جانوں کے نذرانے پیش کرنے سے بھی دریغ نہیں کر رہی، جس کی مثال پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق گزشتہ دنوں لکی مروت میں سیکیورٹی فورسز کی گاڑی کو بارودی سرنگ سے نشانہ بنایا گیا۔جس کے نتیجے میں  پاک فوج کے کیپٹن سمیت 7 جوان شہید ہوگئے۔دھماکے میں کیپٹن محمد فراز الیاس، صوبیدار میجر محمد نذیر، لانس نائیک محمد انور، لانس نائیک حسین علی، سپاہی اسد اللہ، سپاہی منظور حسین اور سپاہی راشد محمودنے جامِ شہادت نوش کیا۔

آئی ایس پی آر کے مطابق کیپٹن محمد فراز الیاس شہید نے 2020ء میں پاکستان آرمی کی ناردرن لائٹ انفنٹری میں کمیشن حاصل کیا۔کیپٹن محمد فراز الیاس شہید نے19 جون 2024ء کو رشتہئ ازدواج میں منسلک ہونا تھا، انہوں نے سوگواران میں والدین اور بہن بھائی چھوڑے ہیں۔صوبیدار میجر محمد نذیر شہید کا تعلق ضلع سکردو سے ہے، انہوں نے 31 سال تک دفاعِ وطن کا فریضہ سرانجام دیا۔ صوبیدار میجر محمد نذیر شہید نے سوگواران میں اہلیہ، 2 بیٹے اور 5 بیٹیاں چھوڑی ہیں۔لانس نائیک حسین علی خان شہید کا تعلق ضلع غذر سے ہے۔ انہوں نے پاکستان آرمی میں 14 سال تک خدمات سرانجام دیں اور سوگواران میں والدین اور بہن بھائی چھوڑے ہیں۔سپاہی منظور شہید کا تعلق ضلع گلگت سے ہے، شہید نے پاکستان آرمی میں 6 سال تک دفاع وطن کے لئے خدمات سرانجام دیں۔ انہوں نے سوگواران میں اہلیہ اور3 بیٹیاں چھوڑی ہیں۔لانس نائیک محمد انور شہید کا تعلق ضلع گانچھے سے ہے، شہید نے پاکستان آرمی میں 13 سال تک دفاعِ وطن کا فریضہ سرانجام دیا۔ سوگواران میں اہلیہ، دو بیٹیاں اور دو بیٹے چھوڑے ہیں۔سپاہی اسد اللہ شہید کا تعلق ملتان سے ہے۔ سپاہی اسد اللہ شہید نے پاکستان آرمی میں 14 سال تک ملکی دفاع کے فرائض سرانجام دیے، انہوں نے سوگواران میں اہلیہ اور ایک بیٹا چھوڑا ہے۔

اسی طرح سپاہی راشد محمود شہید کا تعلق راولپنڈی سے ہے، شہید نے پاکستان آرمی میں 13 سال تک دفاعِ وطن کے لئے خدمات سرانجام دیں۔انہوں نے سوگواران میں والدین اور بہن بھائی چھوڑے ہیں۔دوسری طرف باجوڑ پولیس نے میاگانوں چیک پوسٹ پر دہشت گردوں کا حملہ ناکام بنا دیا۔ باجوڑ پولیس کے مطابق پولیس جوانوں نے بروقت اور مؤثر جوابی کارروائی کرتے ہوئے گزشتہ دنوں میاگانوں پولیس پوسٹ پر دہشت گردوں کا حملہ ناکام بنایا۔ رات کی تاریکی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے 15 سے 20 دہشتگردوں نے راکٹ لانچرز، ہینڈ گرینڈ اور لیزر لائٹ گنز سمیت جدید اسلحے سے لیس ہوکر پوسٹ پر حملہ کیا تھا۔پولیس حکام کہنا ہے کہ پولیس کے بہادر جوانوں نے چیک پوسٹ کا بہترین دفاع کرتے ہوئے دہشتگردوں کا حملہ پسپا کر دیا تھا۔ دہشتگرد حملے کے دوران پولیس کے جوانوں کی برجستہ جوابی کارروائی کے بعد رات کی تاریکی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔

صدرِ مملکت آصف علی زرداری نے لکی مروت میں سیکیورٹی فورسز کی گاڑی کے بارودی سرنگ سے ٹکرانے کے واقعہ میں پاک فوج کے جوانوں کی شہادت پر اظہار افسوس کیا۔ایوانِ صدرکے پریس ونگ کی طرف سے جاری بیان میں صدرِ مملکت آصف علی زرداری نے واقعہ میں شہید ہونے و الے پاک فوج کے جوانوں کو خراجِ عقیدت پیش کیا اور بلندی درجات کی دعا کی۔وزیراعظم شہباز شریف نے لکی مروت میں دہشتگرد حملے کے نتیجے میں پاک فوج کے کیپٹن محمد فراز الیاس سمیت 7 اہلکاروں کی شہادت پر رنج و الم کا اظہارکیا اور شہداء کے اہلِ خانہ کے لئے صبرِ جمیل کی دعا کی۔وزیراعظم نے کہا کہ پوری قوم قانون نافذ کرنے و الے اداروں کو ان کی خدمات اور لازوال قربانیوں پر سلام پیش کرتی ہے۔وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی کی بھی لکی مروت کے علاقے میں سیکیورٹی فورسز کی گاڑی کے قریب آئی ای ڈی دھماکے کی شدید مذمت،کیپٹن محمد فراز الیاس سمیت  7 سیکیورٹی اہلکاروں کی شہادت پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا اور سیکیورٹی اہلکاروں کی قربانیوں کوشاندار الفاظ میں خراجِ عقیدت پیش کیا۔سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے لکی مروت میں سیکیورٹی فورسز کی گاڑی پر دہشتگردوں کے حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے حملے کے نتیجے میں کیپٹن محمد فراز الیاس سمیت 6 جوانوں کی شہادت پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار اورشہداء کو خراجِ عقیدت پیش کرتے ہوئے لواحقین سے دلی ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بہادر سیکیورٹی جوانوں کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی۔

چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے بھی کیپٹن فراز اور جوانوں کی شہادت پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا مجھ سمیت پوری قوم کو اپنے شہداء پر فخر ہے، ایسے بزدلانہ حملے پاکستانی قوم اور اس کی افواج کے عزم کو کبھی پست نہیں کر سکیں گے۔ہماری دعائیں شہید اور زخمیوں کے اہل خانہ کے ساتھ ہیں۔شہید فوجیوں کو میں، میری جماعت اور پوری قوم خراجِ عقیدت پیش کرتی ہے۔آخری دہشتگرد کے خاتمے تک جنگ جاری رہے گی۔وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر اطلاعات بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے لکی مروت میں سکیورٹی فورسز کی گاڑی پر ریموٹ کنٹرول بم حملے پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیااور کہا سیکیورٹی فورسز پرحملہ ایک بزدلانہ فعل ہے، اس طرح کی غیر انسانی کارروائیوں سے پاکستان کی سیکیورٹی فورسز، حکام اور جوانوں کے حوصلے پست نہیں ہوں گے۔انہوں نے واقعہ کے شہداء کے درجات کی بلندی اور زخمی اہلکاروں کی جلدی صحت یابی کے لئے دعا کی۔

سیکیورٹی ادارے ملکی طاقت کا سرچشمہ ہوتے ہیں لیکن جب ہم ان پر ہی وجہ بے وجہ الزامات کی بوچھاڑکردیں اورجانے انجانے میں دشمن کا آلہئ کار بن کر اپنے اداروں کا  موازنہ شروع کر دیں، ان کی قربانیوں کو نظر انداز کر دیں، اس سے اور تو کچھ نہیں ہو گا لیکن سیکیورٹی فورسز کے حوصلے ٹوٹنے کے نتیجے میں ہونے والی تباہی کو سنبھالنا ممکن نہیں ہو گا۔ اختلافات جب تک اخلاقیات کے دائرے میں رہیں تو سنبھالے جا سکتے ہیں لیکن جب اخلاقیات کے دائرے سے نکل جائیں تو پھر انہیں سنبھالنا ممکن نہیں رہتا،ایسے میں پھر مکتی با  ہنی جنم لیتے ہیں۔ آج ملک کا دانشور، پڑھا لکھا اور سمجھدار طبقہ جو  قوم کی تربیت کا ذمہ دار ہے جب وہی جان بوجھ کر یا انجانے میں الزامات کو بے سروپا دلیلوں سے حقیقت کا روپ دے کر پیش کرے گا تو پھر تباہی یقینی بن جاتی ہے۔

 65 کی جنگ میں ہم نے جیسے تیسے اپنے سے پانچ گنا بڑے دشمن کو ناکوں چنے چبانے پر مجبور کیا تو صرف چھ سال میں ہی دشمن نے ہمارے گھروں میں نقب لگا کر مکتی با  ہنی کی صورت میں جو تباہی مچائی آج اس کی بازگشت سنائی دے رہی ہے۔ اس کے تدارک کے لئے اگر سخت ترین اقدامات نہ کئے گئے تو یاد رکھیں قدرت اپنا قانون تبدیل نہیں کرتی۔ تاریخ سے سبق نہ سیکھنے والی قومیں جب تاریخ بن جاتی ہیں تو پھر ان کا ذکر قصے کہانیوں میں ہی ملتا ہے۔ آج سوشل میڈیا پر جو ٹرینڈ بنا ہوا ہے بات بے بات موازنہ کرنے کا، اس سے آ  ہنی ہاتھوں سے نمٹنے کی ضرورت ہے تاکہ حالات بگڑنے سے پہلے ہی سنبھل جائیں، بصورت دیگر تو اللہ سے صرف دعا ہی کی جا سکتی ہے لیکن دعائیں بھی درست اعمال والوں کی ہی قبول ہوتی ہیں۔

ملک کا باشعور طبقہ اور سیکیورٹی فورسز منفی سوچ اور عیارانہ حکمت ِعملی سے پوری طرح آگاہ ہو چکا ہے، یہی وجہ ہے کہ پاکستان کے سیکیورٹی ادارے اپنی جانوں کی پرواہ نہ کرتے ہوئے ملک کی سا   لمیت کے لئے ٹارگٹیڈ آپریشن جاری رکھے ہوئے ہیں اور دہشت گردوں کو ان کے انجام تک پہنچایا جارہا ہے جب کہ دہشت گردوں کے سہولت کاروں کے گرد بھی گھیرا تنگ کیا جا رہا ہے۔ملک کی سلامتی کمزور کرنے اور اسے سیاسی و اقتصادی عدم استحکام سے دوچار کرنے کا مخصوص ایجنڈا رکھنے والے مسلسل شکست کھا رہے ہیں،  ایسے میں نفرتوں کے لاوے کو یک جان ہوکر ضربِ کاری سے شکست دینی ہے تاکہ یہ ملک صحیح معنوں میں امن و سکون کا گہوارہ بن سکے۔     ٭٭٭

مزید :

ایڈیشن 1 -