پی ایس 59ضمنی انتخاب،ذوالفقار مرزا کے حمائتی ن لیگ کے امیدوار ن اسماعیل راہو نے میدان مار لیا

پی ایس 59ضمنی انتخاب،ذوالفقار مرزا کے حمائتی ن لیگ کے امیدوار ن اسماعیل راہو ...
پی ایس 59ضمنی انتخاب،ذوالفقار مرزا کے حمائتی ن لیگ کے امیدوار ن اسماعیل راہو نے میدان مار لیا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

بدین(مانیٹرنگ ڈیسک) بدین کے حلقہ پی ایس 59کے ضمنی  انتخاب میں تمام پولنگ اسٹیشنز کے غیر حتمی نتائج کے مطابق ذوالفقار مرزا کے حمایت یافتہ ن لیگ کے امیدوار محمد اسماعیل راہو 35 ہزار 8 سو 82 ووٹ لے کرکامیاب ہوگئے۔

غیرحتمی نتائج غیر سرکاری نتائج کے مطابق بدین کے حلقہ پی ایس 59 سے پاکستان مسلم لیگ ن اور پاکستان پیپلزپارٹی کے باغی رہنما ڈاکٹر ذوالفقار مرزا کے حمایت یافتہ نواز لیگ کے امیدوار محمد اسماعیل 35 ہزار 8 سو  82 ووٹ لے کرکامیاب قرار پائے ہیں، جبکہ انکے مد مقابل  پیپلز پارٹی کے  امیدوار صرف 11 ہزار ووٹ حاصل کرسکے۔

نجی ٹی وی کے مطابق بدین کے حلقہ پی ایس 59 پر ہونے والے ضمنی  انتخاب کے لئے پولنگ کا عمل صبح آٹھ بجے شروع ہوا جو بنا کسی وقفے کے شام پانچ بجے تک جاری رہا۔ امن و امان کی صورتحال برقرار رکھنے کے لئے پولیس کے ساتھ رینجرز کے جوانوں نے بھی سیکیورٹی کے فرائض سرانجام دیئے۔ پولنگ کے دوران سابق ایم پی اے پیپلزپارٹی کلثوم چانڈیو نے مخالف امیدوار کی جانب سے مبینہ دھاندلی کی ڈی آئی جی سے شکایت کی، جس پر کلثوم چانڈیو اور ن لیگ کے امیدوار کے درمیان تلخ کلامی  بھی ہوئی۔تاہم پولنگ کا عمل مجموعی طور پر پر امن رہا اور اکا دکا واقعات کے علاوے کسی بڑے اور ناخوشگوار واقعہ کی اطلاع نہیں ملی ۔

ادھرسابق وزیرداخلہ سندھ ذوالفقار مرزا نے ووٹ ڈالنے کے بعد ’’نجی ٹی وی ‘‘سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بچی کھچی پیپلزپارٹی بوکھلاہٹ کا شکار ہے۔ ہمیشہ پولیس اور انتظامیہ کو استعمال کر کے انتخابات جیتنے والی جماعت کی سازش کامیاب نہیں ہونے دینگے، ان کا کہنا تھا کہ جنرل راحیل شریف کی موجودگی میں آصف علی زرداری کی پاکستان واپسی ناممکن ہے ۔واضح رہے کہ اس حلقہ سے گذشتہ عام انتخابات میں پیپلز پارٹی کے امیدوار نواز چانڈیو کامیاب ہوئے تھے، مگر مسلم لیگ ن کے شکست یافتہ امیدوار اسماعیل راہو نے الیکشن ٹربیونل میں انتخابات میں دھاندلی درخواست دی۔ جس پر الیکشن ٹربیونل نے الیکشن کالعدم قرار دیتے ہوئے دوبارہ انتخاب کرانے کا حکم دیا۔ پیپلز پارٹی کے امیدوار نے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلینج کیا، لیکن سپریم کورٹ نے الیکشن ٹربیونل کا فیصلہ برقرار رکھا تھا ۔

مزید :

بدین -