وٹامن بی شہری فضائی آلودگی سے بچانے میں غیرمعمولی طور پر مددگار
لندن(مانیٹرنگ ڈیسک) دنیا کے 92 فیصد شہروں کی ہوا میں آلودگی مقرر کردہ عالمی معیارات سے تجاوز کرچکی ہے۔ ان آلودگیوں میں سلفیٹ اور سیاہ کاربن سب سے زیادہ خطرناک تصور کئے جاتے ہیں جو پھیپھڑوں سے لے کر دل کی بیماریوں تک کی وجہ بن سکتے ہیں۔ اس کیعلاوہ فضا میں شامل زہریلے مرکبات زندگی کو بھی کم کرتے ہیں۔ماہرین کے مطابق فضا میں موجود آلودگی کے وہ باریک ذرات جو 2.5 مائیکرومیٹر سے چھوٹے ہوتے ہیں وہ انسانوں کے لیے سب سے زیادہ خطرناک ہوتے ہیں جنہیں ’پی ایم 2.5‘ بھی کہا جاتا ہے۔ یہ گاڑیوں کا ایندھن اور لکڑی جلنے سے پیدا ہوتے ہیں اور اتنے چھوٹے ہوتے ہیں کہ پھیپھڑے کی گہرائی تک اتر کر اعضا کو متاثر کرتے ہیں۔ خوفناک بات یہ ہے کہ یہ ذرات انسانی جین اور ڈی این اے تک کو نقصان پہنچاتے ہیں۔کولمبیا اور ہارورڈ یونیورسٹی کے ماہرین نے 18 سے 60 برس کے صحتمند رضاکاروں کو ایک جائزے کے لیے بھرتی کیا اور ان میں سے ایک گروپ کو روزانہ 50 ملی گرام وٹامن بی 6 اور ایک ملی گرام وٹامن بی 12 دیا جبکہ دوسریگروپ کوئی فرضی دوا یا ڈھائی ملی گرام فولک ایسڈ کی گولیاں دی گئیں۔ھر انہیں ٹورانٹو کی آلودہ سڑکوں پر ماسک پہنا کر کھڑا کیا گیا اور وقفے وقفے سے خون کے نمونے لیے گئے۔جن رضاکاروں کو چار ہفتے تک وٹامن بی کھلائے گئے ان کے جین کے دس مقامات پر ہونے والے نقصان میں 28 سے 76 فیصد تک کمی دیکھی گئی جبکہ وٹامن بی نہ کھانے والوں میں یہ رحجان نہیں دیکھا گیا۔ تاہم سائنسدانوں نے مزید تحقیق پر زور دیا ہے۔