نوشہرہ ،باپ کا مقتول بیٹی کے قاتلوں کی عدم گرفتاری پر خود سوزی کی دھمکی
نوشہرہ(بیورورپورٹ) اگر میری بیٹی کے قتل میں ملوث سسرالیوں کوگرفتار نہ کیا گیا اور مجھے انصاف نہ ملا تو نوشہرہ پولیس اور صوبائی حکومت کے خلاف شوبرا چوک میں احتجاج کرکے خود سوزی کروں گا قتل کی تفتیش میں تفتیشی افسران پشاور کے ایک پولیس افسر کی دباؤ پر کیس کا رخ موڑنے کیلئے ٹال مٹول سے لے رہی ہے جبکہ علاقے کا کونسلر بھی ملزمان کے ساتھ ملا ہوا ہے پشاور ہائی کورٹ ، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا اور صوبائی حکومت ایکشن لے کر مجھے انصاف دلا کر میری بیٹی کے قاتلوں کو کیفر کردار تک پہنچائیں ان خیالات کااظہار نوشہرہ کے علاقہ خیرآباد کے رہائشی حمیدالحق صدیقی نے نوشہرہ پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ میری بیٹی سنیلہ حمید کی شادی ڈیڈھ سال قبل واجد محمود ولد عظیم گل ساکن خیرآباد کے ساتھ انجام پائی تھی لیکن میری بیٹی کی شادی کے کچھ ہی دن بھی ان کے سسرالیوں اور شوہر واجد محمود نے ان سے قسم قسم کے ڈیمانڈ شروع کردئیے جن میں والدین سے رقم لانے اور حق مہر میں لکھاگیا گھر اور طلائی زیورات کی واپسی تھی جو میری بیٹی کو قبول نہ تھا جس پرسسرالی آئے روز ان کو تنگ کرتے رہتے تھے لیکن 10فروری 2017کو میری بیٹی سنیلہ کو ان کے شوہر واجد محمود، ساس زیب النساء اور نندوں عظمی اور بینا نے زبردستی زہر دیا جس سے ان کی حالت غیر ہوگئی اور ہمیں اطلاع دئیے بغیر ان کو ہسپتال لے گئے ہسپتال میں زہر کے اثرات ختم کرنے کیلئے میری بیٹی کے معدے کو دھویا گیا لیکن وہ جانبر نہ ہوسکی اور وہ فوت ہوگئی سسرالیوں نے لاش اپنے گھر لے جاکر اس کو غسل دیا اور اس پر کئے گئے تشدد کے نشانات مٹانے کیلئے گہرا میک اپ کردیا تاکہ ان کے قتل کا راز فاش نہ ہوسکے یہاں تک کہ ان کی فوتگی کی بھی ہمیں اطلاع نہ دی گئی ہمیں گاؤں کے لوگوں سے فوتگی کی اطلاع ملی انہوں نے کہا کہ بیٹی کے سسرالیوں کے اس روئیے پر مجھے شک ہوا کہ میری بیٹی کو قتل کیاگیا جس پر میں نے تھانہ اکوڑہ خٹک میں اپنے داماد واجد محمود اور ان کی والدہ زیب النساء اور بہنوں عظمی اور بینا کے خلاف مقدمہ درج کیا جس پر پولیس نے میری بیٹی کی لاش ملزم کے گھر سے برآمد کرکے میرے حوالے کی تاکہ پوسٹ مارٹم کراسکوں لیکن ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال کی لیڈی ڈاکٹر نادیہ آصف نے بتایا کہ میت کو غسل دے کر زہر کے اثرات کو ختم کیاگیا ہے تاہم خیبرٹیچنگ ہسپتال پشاور میں مقتولہ کی پوسٹ مارٹم کراکر وجہ زہر خورانی ظاہر کی گئی تاہم تھانہ اکوڑہ خٹک کے تفتیشی افسر انور خان، پشاور میں تعینات پولیس کے افسر ایس پی بنارس خان کے دباؤ میں آکر کیس پراثر انداز ہوکر تفتیش کا رخ بدلنے کی کوشش کررہا ہے جبکہ پشاور پولیس افسر بنارس کا بہنوئی مقامی ولیج کونسل کے کونسلر باز محمد بھی ملزمان کے ساتھ ملا ہوا ہے جس کا واضح ثبوت ان کا قلم بند شدہ بیان ہے انہوں نے کہا کہ میں پشاور ہائی کورٹ ، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا اور صوبائی حکومت سے مطالبہ کرتا ہوں کہ وہ ایکشن لے کر مجھے انصاف دلا کر میری بیٹی کے قاتلوں کو کیفر کردار تک پہنچائیں بصورت دیگر راہ راست اقدام پر مجبور ہوکر خود سوزی کروں گا۔