سی پیک سے منسلک 900 کلومیٹر سڑک تعمیر، پاک فوج مکمل تحفظ دے گی: میجر جنرل آصف غفور

سی پیک سے منسلک 900 کلومیٹر سڑک تعمیر، پاک فوج مکمل تحفظ دے گی: میجر جنرل آصف ...
سی پیک سے منسلک 900 کلومیٹر سڑک تعمیر، پاک فوج مکمل تحفظ دے گی: میجر جنرل آصف غفور

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

بیجنگ (آئی این پی) پاک فوج نے چین پاکستان اقتصادی راہداری کی سکیورٹی یقینی بنانے کے لئے درکار ہر قسم کے تعاون و حمایت کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا ہے کہ سی پیک کے تحت 900 کلومیٹر طویل شاہراہ تعمیر کردی گئی ہے۔

چین کے معروف اخبار ”چائنہ ڈیلی“ کی رپورٹ کے مطابق پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل آصف غفور نے بیجنگ میں پاکستانی سفارتخانے میں نیوز کانفرنس کے دوران کہا کہ پاک فوج سی پیک کی 900 کلومیٹر طویل روڈ تعمیر کرچکی ہے جو کہ سی پیک کو فعال بنانے کا ایک بنیادی جزو ہے اور اس کی منصوبہ بندی 2013ءمیں شروع کی گئی، یہ منصوبہ کاشغر اور چین کے صوبہ سنکیانگ کو بلوچستان میں موجود گوادر بندرگاہ اور پھر اس سے خطے کے دیگر علاقوں کو ملائے گا، یہ چین کے بیلٹ اینڈ روڈ منصوبہ کا ایک اہم حصہ ہے۔ اس منصوبہ میں ہائی ویز، ریلویز اور توانائی سہولیات کے حوالے سے بہت سے منصوبے شامل ہیں۔

یو این انسانی حقوق کونسل کا 34 واں اجلاس، بھارت پاکستان پربلاجوازالزام تراشی کرتا ، بھارتی مداخلت عالمی قوانین کے منافی ہے:پاکستان کا بھارت کو کرارا جواب

میجر جنرل آصف غفور نے پریس کانفرنس میں یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ پاک فوج چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبہ (سی پیک) کی حفاظت کیلئے ہر ممکنہ قدم اٹھائے گی اور اس سلسلے میں کوئی کسر اٹھا نہیں رکھی جائے گی۔ دریں اثناءچین میں پاکستانی سفیر خالد مسعود نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی حکومت سی پیک منصوبہ کی تکمیل میں مصروف 19ہزار چینی اہلکاروں کی حفاظت کیلئے ہر ممکنہ اقدام کئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے سی پیک کی حفاظت کیلئے 15ہزار سے زائد فوجی اہلکار تعینات کررکھے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاک بحریہ پہلے ہی گوادر بندرگاہ کی حفاظت کیلئے سرگرم عمل ہے اور اس نے اپنے دوستوں کی تعداد بھی بڑھادی ہے جبکہ رپورٹ کے مطابق پاکستان میں چینی سفارتخانے کی ویب سائٹ پر موجود چینی سفیر سن وی ڈونگ کی تقریر کے مطابق اس منصوبہ سے منسلک 18 پراجیکٹس تیزی کے ساتھ زیر تعمیر ہیں اور ہم اس کے ذریعے مقامی لوگوں کو 13 ہزار ملازمت کے مواقع فراہم کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی توانائی کی کمی کو پورا کرنے کیلئے بعض منصوبے بہت جلد مکمل کرلئے جائیں گے۔