انرجی ڈرنک پینے کی وجہ سے لڑکی پر فالج کا حملہ جسم کا دایاں حصہ مکمل مفلوج ہوگیا
لانارک شائر (ڈیلی پاکستان آن لائن) انرجی ڈرنکس نوجوان نسل میں تیزی سے مقبول ہو رہے ہیں ، تاہم ڈاکٹروں نے ان کے استعمال کو صحت کے لئے خطرناک قرار دیا ہے اس کے باوجود دنیا بھر میں انرجی ڈرنکس کے استعمال کے رجحان میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔ ایسا ہی ایک واقعہ سکاٹ لینڈ کے شہر لانارک شائر میں ہوا جہاں انرجی ڈرنک پینے کے فورا بعد 13سالہ لڑکی پر فالج کا حملہ ہواجس کے بعدجسم کا دایاں حصہ مکمل طور پر مفلوج ہونے کے بعد وہ معذور ہوگئی.
بچپن میں کثرت سے انرجی ڈرنکس پینے والی لڑکی صرف 18 سال میں ہی صحت کے کس سنگین ترین مسئلے کا شکار ہوگئی؟ جان کر کوئی بھی توبہ کرلے
ڈیلی ریکارڈ کے مطابق 13سالہ کیٹلین فراسر جو کہ سکول کی ایک ہونہار طالبہ اور سٹیج ڈانسر بھی ہے پر اس وقت فالج کا حملہ ہوا جب اس نے سکول کے قریب کھڑی ایک آئس کریم بس سے اپنا پسندیدہ مشروب خریدا۔ مشروب پینے کے دوران ہی اس کے دونوں ہاتھ نیلے پڑ گئے جب کہ اس کے دایاں ہاتھ نے کام کرنا چھوڑ دیا۔نوجوان طالبہ اور اس کی سہیلیاں روزانہ آئس کریم وین سے مشروب خریدتی تھیں ۔ طالبہ کو فوری طور پر ہسپتال لے جایا گیا۔
جدید تحقیق نے انرجی ڈرنکس کا پول کھول دیا،خبردار کر دیا، آپ بھی اگلی مرتبہ پینے سے پہلےیہ خبر پڑھ لیں
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے طالبہ کا کہنا تھا کہ انرجی ڈرنک پینے کی وجہ سے اس کے جسم میں کیفین کی مقدار میں اضافہ ہواہے، جب کہ اس کے آدھے سر میں ہمیشہ درد رہتا ہے۔ اس کی نظر اور سوچنے کی صلاحیت ختم ہو چکی ہے۔ جب مجھے ہسپتال لے جایا گیا تو ہسپتال پہنچنے تک آدھے سے زیادہ جسم مفلوج ہو چکا تھا۔ اس نے باقی نوجوانوں کو انرجی ڈرنکس کے استعمال سے متنبہ کیاہے اور انہیں انرجی ڈرنکس کے خطرناک اثرات کی وجہ سے یہ عادت ترک کرنے کی نصیحت کی ہے۔