ہائی کورٹ نے چائلڈ پروٹیکشن بیورو کی قائم مقام ڈی جی فاطمہ شیخ کو عہدے سے ہٹانے کا حکم دے دیا
لاہور(نامہ نگار خصوصی)چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ مسٹر جسٹس سید منصور علی شاہ نے چائلڈ پروٹیکشن بیورو کی قائم مقام ڈی جی فاطمہ شیخ کو عہدے سے ہٹانے کا حکم دے دیا، اس سلسلے میں عدالت نے حکومت کو دو ہفتوں میں مستقل ڈی جی تعینات کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ قانون میں ایڈیشنل چارج کی کوئی گنجائش نہیں،چیف جسٹس نے یہ حکم ایڈوکیٹ شیراز ذکاءکی درخواست پر جاری کیا۔
درخواست گزار کا موقف تھا کہ ڈی جی چائلڈ پروٹیکشن بیورو فاطمہ شیخ کو میرٹ سے ہٹ کر تعینات کیا گیا۔ درخواست گزار کے مطابق ڈی جی کیااسامی پر صرف ایڈمنسٹریٹو سروس سے تعیناتی کی جا سکتی ہے لیکن فاطمہ شیخ کا تعلق ایڈمنسٹریٹو سروس سے نہ ہونے کے باوجود حکومت نے انھیں 3 برسوں سے ایڈیشنل چارج دے رکھا ہے۔چیف جسٹس نے ڈی جی کے عہدے کا 3 برس تک ایڈیشنل چارج دینے پر اظہار برہمی کرتے ہوئے قرار دیا کہ ایسا نہیں ہو سکتا کہ کوئی 3 برس تک قانون کا غلط استعمال کرتا رہے۔
پنجاب حکومت کی طرف سے اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل انوار حسین نے بتایا کہ فاطمہ شیخ سینئر ترین افسر ہیں، اس لئے انہیںڈی جی کا ایڈیشنل چارج دیا گیا جس پر عدالت نے ریمارکس دیئے کہ کیا حکومت کو 4 سال میں مستقل ڈی جی لگانے کیلئے کوئی افسر نہیں ملا جبکہ قانون میں ایڈیشنل چارج دینے کی کوئی گنجائش نہیں ہے، عدالت نے درخواست منظور کرتے ہوئے 2 ہفتوں میں چائلڈ پروٹیکشن بیورو کا مستقل ڈی جی تعینات کرنے کا حکم دے دیا۔