عدالت دیکھے گی وزیراعظم کے مشیر کہیں وزراءکے اختیار تو استعمال نہیں کررہے ، ہائی کورٹ نے تفصیلات طلب کرلیں
لاہور(نامہ نگار خصوصی)لاہور ہائیکورٹ نے وزیر اعظم کے مشیروں کی تعیناتی کے خلاف درخواستوں پر مشیروں اور معاونین خصوصی کے کردار، اختیارات ،تنخواہوں، مراعات اور دیگر امور پر مبنی تفصیلی رپورٹ طلب کرتے ہوئے قرار دیا ہے کہ عدالت اس بات کا جائزہ لینا چاہتی ہے کہ مشیروں اور وزیروں کی ذمہ داریاں کیا ہیں، کہیں مشیر وزیروں کے اختیارات تو نہیں استعمال نہیں کر رہے۔
پاکستان کے روس کے ساتھ تعلقات برے نہیں لیکن باہمی تعاون میں اضافہ بھی نہیں ہو رہا: ڈاکٹر مجاہد مرزا
چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ سید منصور علی شاہ نے یہ ریمارکس شہری محمود اختر نقوی کی درخواست کی سماعت کے دوران دئیے۔ درخواست گزار کا موقف ہے کہ سرتاج عزیز اور طارق فاطمی مشیر ہو کر وزارت خارجہ چلا رہے ہیں۔ اسی طرح مشیر ہوابازی مہتاب عباسی اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال کر رہے ہیں، درخواست گزار نے یہ بھی نشاندہی کی کہ مشیروں کی تعداد پانچ سے زیادہ نہیں ہو سکتی لیکن اس وقت وفاق میں مقررہ تعداد سے زیادہ مشیر کام کر رہے ہیں۔ وفاقی حکومت کے وکیل کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم کے مشیروں کو وفاقی وزرا کے اختیارات نہیں ہیں، جس پر عدالت نے ریمارکس دیئے کہ عدالت جاننا چاہتی ہے کہ مشیر اور وزیر کی ذمہ داریاں کیا ہیں۔
اس بات کا بھی جائزہ لیں گے کہ مشیر کہیں وزیروں کے اختیارات تو استعمال نہیں کر رہے۔ عدالت نے مزید سماعت دو ہفتے کیلئے ملتوی کرتے ہوئے مشیروں اور معاونین خصوصی کے کردار، تنخواہوں، مراعات اور دیگر امور پر مبنی تفصیلی رپورٹ طلب کر لی ہے۔