رائیونڈ تبلیغی مرکز کے باہر خودکش حملہ

رائیونڈ تبلیغی مرکز کے باہر خودکش حملہ

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


دشمن طاقتوں کو وار کرنے کا ایک بار پھر موقع مل گیا، بدھ کی شام رائے ونڈ تبلیغی مرکز کے قریب پولیس چیک پوسٹ پر ایک موٹر سائیکل سوار کو اجتماع گاہ میں داخل ہونے سے پہلے تلاشی کے لئے روکنے کی کوشش کی گئی تو اس نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا، ،خودکش دھماکے کے نتیجے میں دو سب انسپکٹروں سمیت 9 افراد شہید جبکہ دو درجن افراد زخمی ہوگئے، زخمی ہونے والوں میں رائیونڈ کے اے ایس پی بھی شامل ہیں، اس انتہائی افسوسناک واقعہ کی تمام حلقوں نے سخت مذمت کی ہے، خیال ہے کہ خودکش حملہ آور تبلیغی مرکز میں داخل ہوکر خود کو اڑانے کے لئے آیا تھا تاکہ زیادہ نقصان پہنچا سکے، بعض حلقوں کی رائے ہے کہ دشمن قوتوں نے پی ایس ایل میچوں کو رکوانے کے لئے دہشت گردی کی واردات کی ہے۔ اس معاملے میں یہ اطلاع تشویشناک ہے کہ خودکش حملہ ہونے سے 36 گھنٹے پہلے حفاظتی ایجنسی کی طرف سے خبردار کیا گیا تھا کہ دو افراد خاص مشن پر لاہور میں داخل ہوئے ہیں جو خودکش حملہ کرسکتے ہیں اس اطلاع کے بعد بھی دہشت گرد اپنے مقصد میں کامیاب ہوگئے، اگر حملہ آور تبلیغی مرکز کے اندر جانے میں کامیاب ہوجاتا تو زیادہ تباہی ہوسکتی تھی، دہشت گردوں کی آمد کے بارے میں اطلاع مل گئی تھی تو متعلقہ اداروں کی طرف سے کیا حفاظتی انتظامات کئے گئے تھے، اس سلسلے میں ذمے دار اعلیٰ حکام ہی بہتر بتا سکتے ہیں۔ایک بنیادی اہم سوال یہ ہے کہ خودکش حملہ آور جب اپنی خفیہ پناہ گاہ سے باہر نکل کر تبلیغی مرکز پہنچا تو اس دوران اسے راستے میں کسی ایک جگہ بھی کیوں چیک نہیں کیا جاسکا۔ دوسرا سوال یہ ہے کہ جب پولیس چیک پوسٹ پر پولیس اہلکار اپنے افسران (اے ایس پی بھی موجود تھا) کے ساتھ ڈیوٹی پر کھڑے تھے تو موٹر سائیکل سوار کو کراسنگ سے پہلے روکنے کی کوشش کیوں نہیں کی گئی،بہتر ہوگا کہ تحقیقات میں تمام پہلوؤں کو پیش نظر رکھ کر رپورٹ تیار کی جائے اور اگر کوئی کوتاہی ہوئی ہے تو اسے معمولی سمجھ کر نظر انداز نہ کیا جائے لاہور اور نواحی علاقے دہشت گردی سے محفوظ چلے آرہے تھے اور پی ایس ایل کرکٹ میچوں کے شیڈول کو حتمی شکل دی جاچکی ہے، کراچی اور لاہور میں فول پروف حفاظتی انتظامات کرنے کا دعویٰ کیا جاتا رہا ہے، اگر خودکش حملہ کرکٹ میچ رکوانے کے لئے پلان کیا گیا تو دشمن قوتیں اپنے مقصد میں اس لحاظ سے کامیاب رہی ہیں کہ دہشت گردی کے امکانات ظاہر ہوگئے۔ جہاں تک پولیس اور دیگر حفاظتی ایجنسیوں کی کارکردگی کا سوال ہے تو اس میں شک نہیں کہ جان کا نذرانہ دے کر سکیورٹی فورسز کے افسر اور اہلکار وطن عزیز کی حفاظت کررہے ہیں، تازہ ترین خودکش حملے میں بھی پانچ پولیس ملازمین (دو سب انسپکٹروں سمیت) شہید ہوئے ہیں، اے ایس پی زخمیوں میں شامل ہیں، دشمن کو وار کرنے کا موقع کیسے مل گیا اس معاملے میں حفاظتی انتظامات کی کمی کے بارے میں پوری سنجیدگی اور ذمے داری سے جائزہ لینے کی ضرورت ہے، دشمن کی ایسی کارروائیوں کو ہر ممکن طریقے سے ناکام بنانے کے لئے ضروری اقدامات کو یقینی بنانا چاہئیے۔

مزید :

رائے -اداریہ -