” رات 3بجے اس نے ہمارے دروازے کی گھنٹی بجائی اور پھر۔ ۔ ۔“پاکستان اور بھارت کے سفارتی تعلقات میں نیا موڑ آگیا، انتہائی حیران کن خبرآگئی
نئی دہلی (ڈیلی پاکستان آن لائن) روایتی حریف پاکستان اور بھارت کے درمیان سفارتی تعلقات سردمہری کا شکار ہوگئے ہیں جبکہ بھارت میں پاکستانی سفارتکاروں اور ان کے بچوں کو ہراساں کیے جانے کے واقعات کے بعد پاکستان نے مشاورت کے لیے اپنے سفیر کو وطن واپس بلالیااوراب اس معاملے میں خفیہ ایجنسیوں نے بھی اپناکام دکھانا شروع کردیا۔
انگریزی زبان میں یہی خبر تفصیل کیساتھ پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
تفصیلات کے مطابق دونوں ممالک کے بگڑتے سفارتی تعلقات میں نیا موڑ آیا ہے اوردعویٰ کیاگیا ہے کہ پاکستان میں تعینات بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کے دروازے کی گھنٹی رات تین بجے بجائی گئی جس کے چند دنوں بعد پاکستانی ڈپٹی ہائی کمشنر کے گھر کی گھنٹی بھی اسی وقت پر بجائی گئی ۔
اب دونوں ممالک نے الزام لگایاہے کہ رات کے تین بجے سفراءکے گھروں کی گھنٹیاں بجائیں گئی اور پھر نامعلوم افراد موقع سے فرار ہوگئے ، جے پی سنگھ اور سید حیدرشاہ نے گھنٹیاں بجنے پر کوئی جواب نہیں دیاتاہم دونوں کا خیال ہے کہ اس کارروائی کے پیچھے خفیہ ایجنسیوں کا ہاتھ کارفرماہے ۔
یہاں یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ بھارت میں پاکستانی سفارتکاروں کی گاڑیوں کو روکا گیا، ان کے بچوں کوہراساں کیاگیا جس کے بعد پاکستان نے واضح کیا کہ وہ اپنے سفارتکاروں کی حفاظت یقینی بنائے گا اور اس ضمن میں مشاورت کیلئے بھارت میں تعینات اپنے سفیر کو بھی وطن واپس بلایا۔ذرائع کے مطابق یہ مسئلہ اس وقت شروع ہوا جب پاکستان میں بھارتی ہائی کمشنر کی اسلام آباد کلب کی ممبرشپ رکی جبکہ کلب انتظامیہ نے موقف اپنایا کہ انہیں غیرملکی باشندے کو رکنیت دینے کے لیے وزارت داخلہ کی طرف سے نوآبجیکشن سرٹیفکیٹ چاہیے ہوتا ہے اور یہ معمول ہے ۔
اسلام آباد کلب انتظامیہ کی طرف سے سفارتکار کو جزوی انکار کا خمیازہ بھارت میں پاکستانی سفارتکاروں کو بھگتنا پڑا جنہوں نے بتایاکہ دہلی جمخانہ کلب اور گالف کلب ان سے زیادہ پیسے وصول کررہے ہیں۔ ٹائمز انڈیا کی ایک رپورٹ کے مطابق اسلام آباد میں بھارتی سفارتکار تین سال کیلئے 1500سے 1800ڈالر ادا کرتے ہیں جبکہ اتنے ہی عرصے کے لیے دہلی گالف کلب 15000ڈالر وصول کررہاہے ۔ اسی طرح پاکستان میں بھارتی سفارتکاروں کی پوری فیملیز کو جانے کی اجازت ہے لیکن بھارت بچوں کو جانے کی اجازت نہیں دے رہا۔
ان انکشافات کے بعد بھارتی حکومت نے موقف اپنایا کہ گالف کلب اور جمخانہ کلب پرائیویٹ ہیں اور بھارتی حکومت انہیں کسی کیلئے بھی قیمتوں میں کمی کا نہیں کہہ سکتی ۔
بھارتی حکام نے یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ حالیہ تنازعہ اس وقت شروع ہوا جب سفارتکار کیلئے اسلام آباد میں انہوں نے نئی تعمیرات شروع کیں تو اس پر چھاپہ ماراگیا اور بجلی و پانی منقطع کردیاگیاجبکہ پاکستانی حکام نے موقف اپنایا کہ وہاں کام کرنیوالے افراد کی مناسب سیکیورٹی کلیئرنس نہیں کروائی گئی تاہم یہ معاملہ حل کرلیاگیا۔