سٹاک مارکیٹ میں زبردست تیزی، انڈیکس 1051پوائنٹس بڑھ گیا: ڈالر سستا، سونا 150روپے فی تولہ مہنگا
کراچی(اکنامک رپورٹر)ملک میں چیئرمین اورڈپٹی چیئرمین سینٹ کے انتخاب میں حکومتی اتحاد کی کامیابی کے بعدسیاسی افق پر حالات بہتر ہونے اور ڈالر کی قدر گھٹنے سے درآمدی لاگت میں کمی کے باعث مہنگائی میں کمی جیسی توقعات پرپاکستان شیئرز مارکیٹ میں نئی سرمایہ کاری کے سبب کاروباری ہفتے کے پہلے روز پیر کو بھی پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں کاروبار حصص میں تیزی کا تسلسل برقرار رہاجسکے نتیجے میں گزشتہ دوروزہ کاروبار میں 4.5فیصد مارکیٹ ریکور ہوگئی۔ انڈیکس کی 44700پوائنٹس کی سطح بھی بحال ہوگئی۔ تیزی کے سبب 82اشاریہ 38فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں جبکہ مارکیٹ سرمایہ میں ایک کھرب 64ارب 65کروڑ 24لاکھ 44ہزار 791روپے کا اضافہ ہوگیا۔ ماہرین سٹاک کاکہناتھا 2.2ارب ڈالر کے ساتھ ترسیلات زر کی آمد کے بلند اعدادوشمار، کرنٹ اکاونٹ خسارہ سرپلس رہنے جیسے عوامل مارکیٹ پر اثرانداز رہے تاہم پنجاب کے بعد سندھ میں بھی کورنا کی تیسری لہر سے بچاو کے لیے اسمارٹ لاک شروع ہونے سے آنے والے دنوں میں کاروبار پر منفی اثرات مرتب ہوسکتے ہیں۔ پیر کو کاروباری دورانیئے میں بھرپورسرمایہ کاری کے باعث ایک موقع پر1051پوائنٹس کی تیزی بھی رونماہوئی لیکن اختتامی لمحات میں فوری منافع کے حصول پر رحجان غالب ہونے سے تیزی کی مزکورہ شرح میں کمی واقع ہوئی اور کاروبار کے اختتام پرکے ایس ای100انڈیکس 978اشاریہ51 پوائنٹس کے اضافے سے 44766اشاریہ 59 پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا جبکہ کے ایس ای30 انڈیکس 420اشاریہ16 پوائنٹس کے اضافے سے18569اشاریہ53، کے ایم آئی 30 انڈیکس 1737اشاریہ57پوائنٹس کے اضافے سے 74262اشاریہ20 اور پی ایس ایکس کے ایم آئی انڈیکس 479اشاریہ30 پوائنٹس کے اضافے سے 22156اشاریہ66 پر بند ہوا۔ کاروباری حجم گزشتہ جمعہ کی نسبت3 فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر 45کروڑ 55لاکھ 50ہزار 207حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار403 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں 332کے بھاو میں اضافہ 59کے داموں میں کمی اور 12کی قیمتوں میں استحکام رہا۔ سرگرم کمپنیوں میں ٹی آر جی پاکستان،یونٹی فوڈز،فوجی سیمنٹ،بائیکو پٹرولیم،کے الیکٹرک،ہم نیٹ ورک،پاکستان ریفائنری اور دیگر کمپنیاں شامل تھیں۔ جن کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ان میں رفحان میظ کے بھاو 690روپے بڑھکر10190 روپے اور نیسلے پاکستان کیبھاو 286روپے 25پیسے بڑھکر 6036روپے 25پیسے ہوگئے جبکہ سن ریز ٹیکسٹائل کیبھاو71روپے 03پیسیگھٹ کر 876روپے 97پیسے اور وائتھ پاکستان کیبھاو21 روپے54 پیسیگھٹ کر983روپے 58پیسے ہوگئے۔عالمی مارکیٹ میں گزشتہ روز سونے کی فی اونس قیمت میں 4ڈالرز کا اضافہ ہوا جس کے بعد سونے کی فی اونس قیمت1731ڈالر کی سطح پر آگئی۔عالمی مارکیٹ میں سونے کے نرخوں میں اضافے کے باعث مقامی سطح پر سونے کی قیمت150روپے اضافے سے1لاکھ7ہزار150، دس گرام سونے کی قیمت129روپے اضافے سے 91ہزار864روپے رہی جبکہ چاندی کی فی تولہ قیمت 1370روپے کی سطح پر مستحکم ریکارڈ کی گئی۔ ملک بھر میں روپے کے مقابلے میں ڈالر کی بے قدری کا تسلسل جاری ہے، 157 روپے کی نفسیاتی حد بھی گر گئی ہے۔سٹیٹ بینک آف پاکستان کی سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق رواں ہفتے کے پہلے کاروباری روز کے دوران انٹر بینک میں روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر مزید 14 پیسے سستا ہو گیا اور قیمت 157 روپے 14 پیسے سے کم ہو کر 156 روپے 99 پیسے ہو گئی ہے۔یاد رہے کہ 9 مارچ 2020ء کو ڈالر 156 روپے 58 پیسے پربند ہوا تھا۔معاشی ماہرین کے مطابق ملکی کرنسی کی قدر بحال ہونے کی سب سے بڑی وجہ ملکی معیشت کے حوالے سے مثبت اعشاریے، وزیراعظم عمران خان کے ڈیجیٹل روشن پروگرام، ریکارڈ ترسیلات زر اور ا?ئی ایم ایف کے ساتھ قرض پروگرام کی بحالی کے بعد آئندہ چند دنوں میں نئی قسط کی وصولی کے بعد ملکی روپیہ پر زبردست اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ روپے کے مقابلے میں امریکی کرنسی مزید سستی ہو سکتی ہے اگر ڈالر کی 155 روپے کی نفسیاتی حد ٹوٹ جاتی ہے تو روپے کے مقابلے میں ڈالر 150 روپے کی سطح کے قریب پہنچ سکتا ہے۔
سٹاک مارکیٹ