80فیصد جرائم غیر قانونی سمز کی وجہ سے ہوتے ہیں: سراج قاسم تیلی

80فیصد جرائم غیر قانونی سمز کی وجہ سے ہوتے ہیں: سراج قاسم تیلی

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


کراچی (اکنامک رپورٹر)کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (کے سی سی آئی) میں برسراقتدار گروپ (بزنس مین گروپ)کے سربراہ اور معروف تاجر سراج قاسم تیلی نے کہا ہے کہ 80فیصد جرائم غیر قانونی سمز کی وجہ سے ہوتے ہیں ۔ہم گذشتہ 6سال سے مشورہ دے رہے ہیں کہ غیر قانونی سمز کو بند کیا جائے تو جرائم کی شرح میں کافی حد تک کمی ہوجائے گی ۔کراچی میںقتل و غارت کی ذمہ دار پی ٹی اے اور موبائل فون کمپنیاں ہیں ۔ایس آر او 351کو فوری طور پر منسوخ کیا جائے ۔اس ایس آر او سے ٹیکس میں نہیں بلکہ کرپشن میں اضافہ ہوگا ۔وہ جمعرات کو کراچی چیمبر میں پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے ۔اس موقع پر کراچی چیمبر کے صدر عامر عبداللہ ذکی ،سینئر نائب صدر مفسر عطاءملک ،نائب صدر ادریس میمن ،بی ایم جی گروپ کے وائس چیئرمین زبیر موتی والا ،سابق صدور ہارون فاروقی ،ہارون اگر ،اے کیو خلیل ،مجید عزیز سمیت کے سی سی آئی کے منیجنگ کمیٹی کے ارکان اور تاجروں کی ایک بڑی تعداد موجود تھی ۔تاجرو صنعتکار کراچی کے سب سے بڑے اسٹیک ہولڈرز ہیں لیکن اس کے باوجود امن و امان کے اجلاسوں میں ان کی شرکت کو ضروری نہیں سمجھا جاتا ۔گذشتہ روز کراچی کے امن کے حوالے سے گورنر ہاو¿س میں ہونے والے اجلاس میں بھی تاجروں کو نمائندگی نہیں دی گئی ۔
انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ کراچی میں ہونے والی ٹارگٹ کلنگ پی ٹی اے اور موبائل فون کمپنیوں کی نااہلی کا نتیجہ ہے ۔ان واقعات کے مقدمات ان متعلقہ اداروں کے خلاف درج ہونے چاہئیں ۔انہوں نے کہا کہ پری پیڈ سمز کو فوری طور پر بند کرکے دوبارہ جاری کی جائیں اور قومی شناختی کارڈ پر درج پتہ پر بذریعہ کوریئر سروس بھیجی جائیں ۔اس سے کراچی میں قیام امن میں بڑی حد تک مدد ملے گی ۔انہوں نے کہا کہ ایس آر او 351میں انٹیلی جنس کو ونگ کو اختیارات دیئے گئے ہیں ۔ان اختیارات سے ٹیکس نیٹ میں اضافہ نہیں ہوسکتا کیونکہ ان اختیارات میں پکڑ دھکڑ ،دفاتر بند کرنا اور ان میں موجود سامان کو ضبط کرنا شامل ہے ،جو ٹیکس دھندہ تاجروں کے ساتھ زیادتی کے مترادف ہے ۔ایسے ایس آر اوز ٹیکس دھندگان کے لیے نہیں بلکہ ٹیکس نادھندگان کے لیے ہونے چاہئیں ۔حکومت نے وعدہ کیا تھا کہ وہ ایس آر او کلچر کا خاتمہ کرے گی اس کے برعکس ایس آراوز کا اجراءکیا جارہا ہے ۔انہوں نے حکومت سے سوال کیا کہ ایسے ایس آر اوز سے ایل ٹی اوز اور آر ٹی اوز کو بھی اختیارات دیئے گئے تھے وہ بتائےں کہ انہوں نے ٹیکس ریونیو میں کتنا اضافہ کیا ہے ؟انہوں نے وزیر خزانہ اسحاق ڈار اگلے ہفتہ کراچی چیمبر کا دورہ کریں اور کراچی کے بڑے اسٹیک ہولڈرز کو ایس آر اوز کے حوالے سے اعتماد میں لیں ۔سراج قاسم تیلی نے کہا کہ بجٹ سے کچھ عرصہ قبل بیوروکریسی اپنی نااہلی کو چھپانے کے لیے ایس آر اوز کا جراءکرتی ہے جو بعد ازاں بجٹ میں قانون کا حصہ بن جاتے ہیں ،جس سے تاجر برادری کو نقصان ہوتا ہے۔حکومت ایسے اقدامات کرے ،جس سے ٹیکس نیٹ میں کمی کی بجائے اضافہ ہو۔ کراچی چیمبر آف کامرس کے صدر عامر عبداللہ ذکی نے کہا کہ ایس آر او 351کو فوری طور پر واپس لیا جائے ۔انہوں نے کہا کہ اس ایس آر او سے کسٹم انٹیلی جنس ونگ کو ناجائز اختیارات دیئے گئے ہیں،جس سے تاجروں کا استحصال ہوگا ۔ہم اس ایس آر او کی وجہ سے ہڑتال کرنا نہیں چاہتے ۔اس ضمن میں تمام چیمبرز سے بات ہوئی ہے ۔اگر تمام چیمبرز نے ہڑتال کی اپیل کی تو ان کا ساتھ دیا جائے گا ۔

مزید :

کامرس -