ڈائٹنگ کے بارے میں آپ کے تمام خیالات سائنس نے غلط ثابت کر دیئے!وزن کم کرنے کا درست طریقہ بھی بتا دیا
نیویارک(نیوزڈیسک)آپ کو آج تک یہی بتایا گیا ہے کہ ہمارے جسم میں چربی بننے یا موٹاپے کی وجہ اضافی کیلوریز ہیں لیکن اب ایک تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ ایسا بیکٹیریا کی وجہ سے ہوتا ہے کہ ہمارا پیٹ باہر کو آجاتا ہے اور ہم موٹے لگتے ہیں۔
مزید پڑھیں :گرمیوں کا موسم فالسے کے حیرت انگیزاثرات سے فائدہ اٹھائیں
کنگ کالج کے ماہر جنیات پروفیسر ٹم سپیکٹر نے اپنی حال ہی میں لکھی گئی کتاب میں کہا ہے کہ ہمارے معدے میں کئی جراثیم ہوتے ہیں جو کہ ہمارے جسم پر منفی اور مثبت اثرات رکھتے ہیں لیکن موجودہ خوارک کی وجہ سے ان جراثیموں کو نقصان پہنچ رہا ہے اور نتیجے کے طور پر ہم موٹے ہورہے ہیں۔پروفیسر سپیکٹر نے جڑواں بچوں پر کافی تحقیق کی اور ایک مثال دیتے ہوئے ان کا کہنا ہے کہ اگر آپ جڑواں بچوں کو 1000ہزار حرارے والی خوراک دیں تو ایک ماہ بعد آپ دونوں میں تبدیلی دیکھیں گے لیکن یہ ایک سی نہیں ہوگی بلکہ ایک کا وزن 13کلو اور دوسرے کا 5کلو تک بڑھا ہوگا۔ اس بات سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ کیلوریز ہمارے وزن بڑھنے کی وجہ نہیں بلکہ ہمارے معدے اور آنتوں میں جراثیم ہیں جو ہماری صحت پر کئی طریقوں سے اثرانداز ہوتے ہیں۔ان کا کہنا ہے کہ یہ جراثیم صرف ہماری خوارک کو ہضم کرنے کے لئے نہیں ہوتے بلکہ یہ کئی طرح کے انزائمز اور کیلوریز کو ہضم کرکے ہمارے مدافعتی نظام کو مضبوط بناتے ہیں۔یہ جراثیم دل اور دماغ کی مضبوطی اور ذیابیطس سے لڑنے کے لئے بہت معاون ہوتے ہیں۔ان کا مزید کہنا ہے کہ جدید دور کے کھانے ان بیکٹیریا کے لئے بہت زیادہ خطرناک ہیں اور ان کے کام کو بری طرح متاثر کرتے ہیں۔ہزاروں سال قبل لوگ ایک ہفتے میں 150مختلف طرح کے کھانے کھاتے تھے لیکن اب 20طرح کے کھانے کھائے جاتے ہیں جس کی وجہ سے ان جراثیموں میں کمزوری پیدا ہوجاتی ہے۔ان کا کہنا ہے کہ ان جراثیموں کو مضبوط اور طاقتور بنانے کے لئے مختلف طرح کے کھانے کھائیں، مصنوعی چینی سے پرہیز کریں اور ساتھ ہی ورزش کرنا بہت ضروری ہے۔