حبیب اور نیشنل بینک گیس سے 1200میگاواٹ بجلی بنانے کیلئے 84ارب فراہم کریں گے

حبیب اور نیشنل بینک گیس سے 1200میگاواٹ بجلی بنانے کیلئے 84ارب فراہم کریں گے

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور (جنرل رپورٹر)وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف کی زیرصدارت اعلیٰ سطح کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ حبیب بنک لمیٹڈ اورنیشنل بنک آف پاکستان کی طرف سے پنجاب حکومت کو 1200میگاواٹ گیس سے بجلی پیدا کرنے کے منصوبے کے لئے 84 ارب روپے فراہم کئے جائیں گے۔ پنجاب حکومت اور دونوں بنکوں کے مابین اصولی اتفاق ہو گیا ہے اور حبیب بنک لمیٹڈ اورنیشنل بنک آف پاکستان 1200میگاواٹ کے منصوبے کے لئے پنجاب حکومت کو 84 ارب روپے کی فراہمی کے لئے متفق ہو گئے ہیں۔ وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف نے کہا کہ شیخوپورہ کے نزدیک بھکھی کے مقام پر گیس کے ذریعے1200میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کا یہ منصوبہ لگایا جا رہا ہے جس کے لئے دو بنکوں کی طرف سے پنجاب حکومت کو 84 ارب روپے کی فنانسنگ پر اتفاق خوش آئند ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ اس منصوبے کو بھی تیزرفتاری‘ اعلیٰ معیار اور شفافیت کے ساتھ پایہ تکمیل تک پہنچائیں گے تاکہ عوام کو بجلی کی فراہمی میں جلد ازجلد زیادہ سے زیادہ ریلیف فراہم کیا جا سکے۔یہ منصوبہ اپنی نوعیت کا سب سے بڑا پراجیکٹ ہے جس کے لئے ملکی تاریخ میں مقامی بنکوں کی طرف سے فنانسنگ کی جا رہی ہے۔ دونوں بنکوں کی طرف سے اس منصوبے کے کمرشل اور معاشی استحکام پر بھرپور اعتماد کا اظہار کیا گیا اور اسے توانائی بحران کو کم کرنے کی طرف اہم قدم قرار دیا گیا۔ بنکوں کے صدور نے وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف کی قیادت اور ان کی ٹیم پر بھرپور اعتماد کا اظہار کیا۔ صدور نے پنجاب میں ریکارڈ مدت میں منصوبوں کی تکمیل کو بنکوں کی طرف سے صوبائی حکومت کی مضبوط ساکھ قرار دیا اور پنجاب حکومت پر اپنے مکمل اعتماد کا اظہار کیا۔بنکوں کے صدور نے دیگر مالیاتی اداروں کے ہمراہ پنجاب کے منصوبوں کو کم سے کم وقت میں مکمل کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔ یہ منصوبہ توانائی کے شعبے میں سب سے بڑا پراجیکٹ ہے اور ایل این جی کے ذریعے مکمل ہونے والا یہ پلانٹ 2017ء میں کام شروع کر دے گا۔ اجلاس میں وزیراعظم کے معاون خصوصی مصدق ملک‘ شوکت ترین‘ چیف سیکرٹری‘ صدر نیشنل بنک آف پاکستان‘ صدر حبیب بنک لمیٹڈ‘ بنک آف پنجاب کے صدر‘ چیئرمین منصوبہ بندی و ترقیات‘ ایڈیشنل چیف سیکرٹری توانائی‘ سیکرٹری توانائی اور متعلقہ محکموں کے اعلیٰ افسران اس موقع پر موجود تھے۔وزیراعلیٰ محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ پنجاب حکومت نے عوام کو رمضان المبارک کے دوران ریلیف فراہم کرنے کیلئے خصوصی پیکیج دیا ہے اور اس پیکیج پر عملدرآمد سے عوام کو حقیقی معنوں میں ریلیف ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ ماہ مقدس میں سستا آٹا فراہم کرنے پر ساڑھے تین ارب روپے کی سبسڈی دی جائے گی اور ناجائز منافع خوروں و ذخیرہ اندوزوں کے خلاف بلاامتیاز کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ عوام کو معیاری اشیائے ضروریہ، سبزیاں اور پھل سستے داموں فراہم کرنے کے حوالے سے جامع میکانزم بنایا جا رہا ہے اور تمام وزراء، سیکرٹریز اور منتخب نمائندے بھی رمضان پیکیج کے ثمرات عوام تک پہنچانے کیلئے فعال اورمتحرک کردار ادا کریں گے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ عوام کا مفاد سب سے زیادہ عزیز ہے، کسی کو منافع خوری کی آڑ میں عوام کا استحصال نہیں کرنے دوں گا اور رمضان پیکیج پر عملدرآمد کی میں خود نگرانی کروں گا اور عوام کو ریلیف کی فراہمی میں کوئی غفلت یا سستی برداشت نہیں کی جائے گی۔


لاہور(جنرل رپورٹر)وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف نے کہا ہے کہ غیرمعیاری، بیمار، مردار اور حرام گوشت کی فروخت کا قبیح دھندہ کسی صورت برداشت نہیں۔ صوبے میں غیرمعیاری، بیمار، مردار یا حرام گوشت کی فروخت کا قبیح دھندہ ہر صورت بند کرایا جائے گا اور مکروہ کاروبار میں ملوث عناصر سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا۔ اس قبیح کاروبار میں ملوث عناصر مثالی اور سخت ترین سزا کے حقدار ہیں۔ وزیراعلیٰ نے غیر معیاری، بیمار،مردار اور حرام گوشت فروخت کرنے کے جرم کو ناقابل ضمانت قرار دینے اور سزا سخت کرنے کیلئے فوری طور پر قانون سازی کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ ایسے عناصر کو جرمانے کے ساتھ سخت ترین سزا ملنی چاہیئے۔سزائیں اتنی سخت کی جائیں کہ یہ عناصر ایسا مکروہ دھندہ کرنے کی کبھی جرأت نہ کرسکیں اور ان کی نسلیں بھی یاد رکھیں۔وہ یہاں ویڈیو لنک کے ذریعے سول سیکرٹریٹ میں اعلیٰ سطح کے اجلاس سے خطاب کر رہے تھے۔اجلاس میں غیرمعیاری، بیمار، مردار اور حرام جانوروں کا گوشت فروخت کرنے والوں کے خلاف پنجاب بھر میں کریک ڈاؤن کا فیصلہ کیا گیا۔وزیراعلیٰ شہباز شریف نے مکروہ دھندہ کرنے والوں کے خلاف بروقت سخت ایکشن نہ لینے پر متعلقہ وزراء، سیکرٹریز اور اداروں کے سربراہان کی کارکردگی پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے سخت سرزنش کی۔ وزیراعلیٰ نے متعلقہ وزراء، مشیر، سیکرٹریز اور اداروں کے سربراہان سے استفسار کیا کہ آپ نے بیمار، مردار اور حرام گوشت کے سدباب کیلئے از خود کیا اقدامات اٹھائے اور اطمینان بخش جواب نہ ملنے پر وزیراعلیٰ نے متعلقہ حکام سے سخت ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا آپ اپنی ذمہ داریاں احسن طریقے سے ادا نہیں کر سکے۔ انہوں نے کہا کہ صوبے میں مردار اور حرام گوشت فروخت ہو رہا ہو اور متعلقہ حکام نوٹس نہ لیں، یہ کسی قیمت پر قبول نہیں، اس مکروہ دھندے کا سدباب سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔وزیراعلیٰ نے ہسپتالوں کے زہرآلود ویسٹ کو جانوروں کی خوراک میں استعمال کرنے کا سخت نوٹس لیتے ہوئے حکم دیا کہ ایسا قبیح جرم کرنے والوں کے خلاف بلاامتیاز کارروائی عمل میں لائی جائے اور ہسپتالوں کے ویسٹ کی فروخت میں ملوث افراد کے خلاف بھی ایکشن لیا جائے۔ وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ پنجاب بھر کے سلاٹر ہاؤسز کی فوری طو رپر ڈیجیٹل میپنگ کرائی جائے اور اس ضمن میں ڈیش بورڈ بھی تیار کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ متعلقہ محکموں اور اداروں کو خواب غفلت سے جاگنا ہوگا اور اس مکروہ دھندے کے مکمل خاتمے کے حوالے سے ضروری اقدامات جنگی بنیادوں پر کئے جائیں۔ وزیراعلیٰ نے چیف سیکرٹری کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دینے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ کمیٹی اس اہم معاملے کے حوالے سے تمام امور جنگی بنیادوں پر سرانجام دے گی۔ انہو ں نے مزید ہدایت کی کہ ذمہ داریوں کے تعین اور مستقبل کے لائحہ عمل کے حوالے سے تمام امور ایک چھت تلے لانے کیلئے نئی اتھارٹی کے قیام کا جائزہ لے کر رپورٹ پیش کی جائے۔صوبائی وزیر خوراک بلال یاسین، معاون خصوصی لائیوسٹاک ارشد جٹ، اراکین صوبائی اسمبلی وحید گل، محمد کاشف، نعیم صفدر انصاری، انسپکٹر جنرل پولیس، متعلقہ سیکرٹریز، کمشنر لاہور ڈویژن اور اعلیٰ حکام نے ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شرکت کی۔

مزید :

صفحہ اول -