جوڈیشل کمیشن نے الیکشن کمشنز سندھ‘ ایم ڈی سکیورٹی پرنٹنگ اور منیجر پی سی کراچی کو طلب کر لیا

جوڈیشل کمیشن نے الیکشن کمشنز سندھ‘ ایم ڈی سکیورٹی پرنٹنگ اور منیجر پی سی ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد(اان لائن ،اے این این) پرنٹنگ کارپوریشن کے منیجنگ ڈائریکٹر موسیٰ رضا آفندی نے جوڈیشل کمیشن میں بیان قلبند کرا دیا ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ 2013کے الیکشن میں تمام بیلٹ پیپز10مئی کو چھپ گئے تھے،11مئی کو بھی کام کرنے کا الزام درست نہیں امیدواروں کی حتمی فہرست تاخیر سے ملنے کی وجہ سے چھائی کا کام دیر سے شروع ہوا، اور 12 حلقوں کے بیلٹ پیپر دوبارہ چھاپنا پڑے۔جمعہ کو مبینہ دھاندلی کی تحقیقات کے لئے قائم جوڈیشل کمیشن کا اجلاس چیف جسٹس ناصر الملک کی سربراہی میں ہوا۔اجلاس میں الیکشن 2013 کے وقت پرنٹنگ کارپویشن آف پاکستان کے مینجنگ ڈائریکٹر موسی رضا نے اپنا بیان قلمبند کریا اور کمیشن کو بتایا کہ انتخابی مواد کی چھپائی کیلیے 18 اپریل کو تحریری درخواست دی گئی، پریس کے اندر اور باہر فوج موجود تھی ، اردو بازار سے مزدور بلوانے کے سوال پر موسی رضا نے قبول کیا کہ 60 سے 70لوگ منگوائے گئے ، البتہ یہ بات درست نہیں 100 لوگ 11 مئی کی شام تک کام کرتے رہے ۔ تحریک انصاف کے وکیل حفیظ پیرزادہ نے استفسار کیا کہ یہ سمجھ نہیں آتا کہ 24 بندوں میں پپو کون تھا۔ اس پر ججز نے انہیں یہ سوال کرنے سے روک دیا۔ ایم ڈی موسی رضا نے یہ بھی بتایا کہ امیدواروں کی حتمی فہرست تاخیر سے ملنے کی وجہ سے چھائی کا کام دیر سے شروع ہوا، اور 12 حلقوں کے بیلٹ پیپر دوبارہ چھاپنا پڑے۔جلاس میں موسی رضا آفریدی سے تحریک انصاف کے وکیل عبدالحفیظ پیرزادہ ، مسلم لیگ ن کے وکیل شاہد حامد اور الیکشن کمیشن کے وکیل سلمان اکرم راجہ نے جرح مکمل کی ۔ پاکستان پوسٹل فانڈیشن کے سابق ایم ڈی اعجاز احمد مہناس اور منیجر پرنٹنگ کارپوریشن لاہور محمد رفیق بھی کمیشن میں پیش ہوئے ۔ جوڈیشل کمیشن نے آئندہ سماعت پر سابق الیکشن کمشنر سندھ ، ایم ڈی سیکورٹی پرنٹنگ پریس کراچی اور منیجر پرنٹنگ کارپوریشن کراچی کو طلب کر لیا ہے ، کمیشن کا اجلاس پیر کی دوپہر ڈیڑھ بجے ہوگا۔ اجلاس کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ(ن) کی رہنما اور وزیر مملکت انوشے رحمان نے کہا ہے کہ عمران خان جوڈیشل کمیشن کو گمراہ کررہے ہیں ،پہلے وہ اپنے حلقے میں تیس ہزار اضافی بیلٹ پیپرزچھپنے کا حساب دیں، عمران خان اب تک انتخابی دھاندلی کے ثبوت سامنے نہیں لاسکے۔تحریک انصاف اب جوڈیشل کمیشن کی کارروائی کو لٹکارہی ہے ۔ ن لیگ نے کمیشن کی ان کیمرہ سماعت کی کوئی درخواست نہیں دی ، ایسی کوئی درخواست ہے تو عمران خان میڈیا کے سامنے لائیں۔ انہوں نے کہاکہ اضافی بیلٹ پیپرز وہاں بھی چھپے تھے جہاں سے تحریک انصاف جیتی تھی ۔اس موقع پر انوشے رحمان نے میڈیا کو بتایاکہ اضافی بیلٹ پیپرز کا چھاپا جانا ایک مروجہ طریقہ کار ہے ، اس پر اعتراض ہے تویہ الگ بحث ہے ۔ انوشے رحمان نے تمام جنرل الیکشنز میں چھپنے والے اضافی بیلٹ پیپرز کی تفصیلات بھی بتائیں۔دانیال عزیز کا کہنا تھاکہ عمران خان دھاندلی کا پہاڑ کھودتے کھودتے بائنڈنگ کرنے والے چوہے تک پہنچ گئے ہیں ۔ عمران نے بیلٹ پیپرز کی پرنٹنگ پر جواعتراضات اٹھائے آج وہ معاملہ بھی کلیئر ہوگیا کہ تمام پرنٹنگ پریس میں مکمل طورپر فوج تعینات تھی ۔دانیال عزیز نیکہاکہ عمران خان بڑے بڑے ناموں کے خلاف دھاندلی کا پہاڑ کھودتے کھودتے اب بیلٹ پیپرز کی بائنڈنگ کرنے والے مزدور تک پہنچ گئے ہیں ۔ اس پہاڑ کی کھدائی سے انہیں کچھ نہیں ملا۔

مزید :

صفحہ اول -