شمالی کوریا کی جنوبی کوریااور امریکہ کیساتھ مذاکرات نہ کرنے کی دھمکی
پیانگ یانگ(مانیٹرنگ ڈیسک)شمالی کوریا نے جنوبی کوریا کیساتھ جاری اعلیٰ سطحی مذاکرات منسوخ کر دیئے ،جبکہ امریکہ کے ساتھ بھی بات چیت نہ کرنے کی دھمکی دیدی، میڈیا رپورٹس کے مطابق شمالی کوریا نے جنوبی کوریا سے مذاکرات کی منسوخی اور امریکہ سے بات چیت نہ کر نیکی دھمکی کی وجہ جنوبی کوریا اور امریکہ کی مشترکہ فوجی مشقوں کو قراردیا اور مطالبہ کیا ہے کہ مذکورہ فوجی مشقوں کی منسوخی کے بعد ہی جنوبی کوریا اور امریکہ سے بات چیت کی جائیگی ، ادھر امریکہ کا کہنا ہے شمالی کوریا کی دھمکی کے باوجود وہ پیانگ یاگ سے مذاکرات کا خواہاں ہے ،قبل ازیں بین الاقوامی میڈیا نے رپورٹس دی تھیں کہ جنوبی کوریا اور امریکہ سے تعلقات کی بحالی کے عمل کو آگے بڑھاتے ہوئے شمالی کوریا نے ا ن جگہوں کو منہدم کرنے کا آغاز کردیا ہے جہاں جوہری تجربات کیے گئے۔پیانگ یانگ نے پنگی ری نام جوہری تجربہ گاہ کو گرادیا ہے جسے سیٹلائٹ سے لی گئی تصاویر میں دیکھا جاسکتا ہے، ان تجربہ گاہوں کے خاتمے کا کام ایک ہفتے میں مکمل کرلیا جائے گا۔یہ سب کچھ ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب شمالی اور جنوبی کوریا کے درمیان تعلقات بحال ہوئے ہیں جبکہ امریکہ اور شمالی کوریا کے مابین کشیدگی بھی کم ہوئی ہے، پیا نگ یانگ نے تین امریکی قیدیوں کو خیرسگالی کے جذبے کے تحت رہا کیا ہے جس کی ستائش میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 12 جون کو شمالی کوریا کے سربراہ سے ملاقات کرنے پر رضا مندی کا اظہار کیا ہے۔واضح رہے شمالی کوریا کے متنازع جوہری تجربات پر اسے نہ صرف امریکی بلکہ اقوام متحدہ کی جانب سے بھی کئی پابندیوں کا سامنا تھا اور ان مشکلات کو مدنظر رکھتے ہوئے شمالی کوریا کے سربراہ نے اپنے سخت گیر موقف میں نرمی کرتے ہوئے جوہری ٹیکنالوجی کو کم کرنے کی یقین دہانی کراتے ہوئے مزید تجربات نہ کرنے کا وعدہ کیا ہے۔
شمالی کوریا