سی اینڈ ڈبلیو کے انجینئروں اور ٹھیکداروں کی ملی بھگت سے کروڑوں کی خوردبرد
لاہور ( ارشد محمود گھمن//سپیشل رپورٹر) خادم پنجاب دیہی روڈز پروگرام کے تحت 55ارب روپے کی لاگت سے بننے والی 5693کلو میٹر طویل سڑکوں میں محکمہ سی اینڈ ڈبلیوکے40ایگزیکٹو انجینئرز اور ٹھیکیداروں کی مبینہ ملی بھگت سے کروڑوں کی خورد برد کا انکشاف ہوا ہے ۔مذکورہ افسران نے کنٹریکٹرز کیساتھ ملکر پتھر کم مقدار میں اور خا کہ کی جگہ ریت کا استعمال کر کے خزانے کے کروڑوں روپے کا نقصان پہنچایا جس کا بھانڈا محکمہ کو مو صول ہونیوالی 200سے زائدشکایات نے پھوڑ دیا۔ذرائع کے مطابق خورد برد میں چیف انجینئر نارتھ شفقت علی بٹر کے ما تحت ایگزیکٹو انجینئرملک ریاض گجرات، ایگز یکٹو انجینئر جمیل بسرا سابق سیالکوٹ(موجود ہ فیصل آباد)،ایگزیکٹو انجینئر شیخ اعجاز شیخو پورہ، ایگزیکٹو انجینئر عمران زیدی منڈی بہاؤالدین، ایگزیکٹو ا نجینئر طارق محمود ملغانی ٹوبہ ٹیک سنگھ سرکل لاہور گو جرانوالہ، نارووال ،ملتان ،قصور،جہلم ،راولپنڈی،فیصل آ باد،ڈیرہ غازی خان،بہاول نگر و دیگر اضلاع کے حکام شامل ہیں ۔ اعلیٰ افسروں نے مبینہ ملی بھگت سے شکایات کوردی کی ٹوکری کی نذر کر کے پنجاب حکومت کو سب اچھا کی رپورٹیں بجھوا دیں۔ذرائع کا کہنا ہے اس منصوبے کے تحت بننے والی سڑکوں کی کسی ایماندار ٹیکنیکل ڈیپارٹمنٹ آفیسر سے لیبارٹر ی ٹیسٹ کروائے اور محکمہ کے کرپٹ افسروں کے اثاثوں کی چھان بین کی جائے تو کرپشن کی ایک تاریخی داستان لکھی جا سکتی ہے۔دوسری طرف سیکریٹری سی اینڈ ڈبلیو نے کرپشن میں ملوث 60ایگزیکٹو انجینئر زکی گریڈ 19میں پروموشن کیلئے مورخہ 17مئی 2018ء کو بورڈ بھی تشکیل دیدیا ہے ۔اس حوالے سے سیکریٹری سی اینڈ ڈبلیو محمد مشتاق کا کہنا ہے کہ ذمہ دار افسران کیخلاف کرپشن کی شکایت پرقانونی کارروائی کی جائے گی اور زیر التواء انکوائریوں کو مکمل کر ذمہ داروں کو کٹہرے میں لایا جائے گا۔