ایل این جی درآمد کے طویل مدتی معاہدے بجلی مہنگی ہونے کا بڑا سبب: نیپرا

ایل این جی درآمد کے طویل مدتی معاہدے بجلی مہنگی ہونے کا بڑا سبب: نیپرا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) پاورسیکٹر کے بارے میں نیپرا سٹیٹ آف انڈسٹری رپورٹ 2019ء جاری کر دی گئی، نیپرا نے ایل این جی د ر آمد کے طویل مدتی معاہدوں پر تحفظات کا اظہار کر دیا اور کہا ہے پاور پلانٹس اپنی مقررہ صلاحیت سے بھی آدھی بجلی پیدا کررہے ہیں۔ ر پو ر ٹ میں بتایا گیا ہے کہ ایل این جی کے طویل مدتی معاہدوں کے باعث صارفین کو مہنگی بجلی فراہم کی جارہی، ایل این جی کے طویل مدتی (بقیہ نمبر37صفحہ7پر)

معا ہد ے بجلی سسٹم میں رکاوٹ کا باعث بنے ہیں، بجلی کا شعبہ بہتر کرنے کیلئے مرکزی گورننس سسٹم ناکام ہو چکاہے۔رپورٹ کے مطا بق بجلی کی ترسیل اور تقسیم کے نظام کو مکمل طور پر نظرانداز کر دیا گیا، بجلی کی پیداوار میں اضافہ ہوا مگرمہنگی بجلی کا مسئلہ حل نہیں ہوسکا، ملک بھر کے صا ر فین کو مہنگی بجلی فراہم کی جار ہی ہے۔نیپرا رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ پاور پلانٹس اپنی مقررہ صلاحیت سے بھی آدھی بجلی پیدا کرر ہے ہیں، مقامی گیس بہترین کارکردگی والے پلانٹس کی بجائے کیپٹو پاور پلانٹس کو دی جارہی ہے، گردشی قرضہ میں اضافے کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔ رپورٹ کے مطابق جنکوز اور ڈسکوز کی نااہلی سے سرکلر ڈیٹ 1600 ارب روپے ہو گیا ہے، بجلی نقصانات کے اہداف حاصل نہ ہو نے سے گردشی قرضہ بڑھ رہاہے، حکومت ترجیحی بنیاد پر کم صلاحیت والے بجلی گھروں سے جان چھڑائے۔نیپرا رپورٹ میں سفارش کی گئی ہے کہ مہنگی بجلی پیدا کرنیوالے سرکاری پاورپلانٹس کے مستقبل کا فیصلہ کیا جائے، لوڈشیڈنگ پالیسی کم ریکوری والے علاقوں تک محدود رکھی جائے، بل ادا نہ کرنیوالے صارفین کے فیڈرز الگ کئے جائیں۔
نیپرا