کرونا کیخلاف اقدامات‘ حکومت کو الخدمت فاؤنڈیشن سے سیکھنے کی ضرورت ہے‘ سید ذیشان اختر
بہاولپور(ڈسٹرکٹ رپورٹر)نائب امیر صوبہ جماعت اسلامی جنوبی پنجاب سید ذیشان اختر نے کہا کہ کورونا وباہمارے ملک میں اچانک نہیں بلکہ رینگتی ہوئی آئی ہے اورہم سے (بقیہ نمبر27صفحہ6پر)
پہلے یہ ہمارے اڑوس پڑوس میں پہنچ چکی تھی مگر ہم ہاتھ پر ہاتھ دھرے بیٹھے رہے اور اپنے بچاؤکے لیے کچھ نہیں کیا۔اس وبا کے دوران بھی ہماری حکومتیں اور سیاسی قیادت ایک پیج پر نہیں آئی اور وفاق اور سندھ عوام کو کورونا سے بچانے کی بجائے ایک دوسرے کو فتح کرنے میں لگے رہے۔آج یہ وبا ملک کے کونے کونے میں پھیل چکی ہے، ہم اپنے ڈاکٹروں کو بھی حفاظتی سامان نہیں دے سکے بلکہ الٹا ان پڑ ڈنڈے برسائے۔انہوں نے کہا کہ ہمارا بجٹ زیادہ تر انتظامی امور پر خرچ ہوتا ہے لوگوں کو صحت کی سہولتیں میسر نہیں۔ 22کروڑ آبادی کے لیے ہمارے پاس صرف 13سو وینٹی لیٹر تھے جن میں سے آدھے خراب تھے۔ہمارے پاس اب موقع ہے کہ ہم اپنی کمزوریوں کا ادراک کریں اور ان پر قابو پانے کی کوشش کریں۔انہوں نے کہا کہ غریب کے بس میں نہیں کہ وہ 9ہزار روپے کا کرونا ٹیسٹ کروائے اور اگر اس کے خاندان کے چند افراد بیمار ہوں تو وہ ٹیسٹ کیسے کرواسکتا ہے۔حکومت نے غریبوں کو 12ہزارروپے کا گزارہ الاؤنس دیا ہے وہ دو وقت کی روٹی کھائیں یا ٹیسٹ کروائیں۔ اس لیے لوگ اپنے بیماروں کو گھروں میں رکھنے اور بیماری کو چھپانے کی کوشش کرتے رہیں۔انہوں نے کہا کہ حکومت کو الخدمت فاؤنڈیشن سے سیکھنے کی ضرورت ہے اگر الخدمت فاؤنڈیشن تین ہزار روپے میں ٹیسٹ کرسکتی ہے تو حکومت لوگوں کو یہ سہولت مفت کیوں نہیں دے سکتی۔
ذیشان اختر