فلسطین ایشوپر مسلم حکمرانوں کی خاموشی افسوسناک ہے،ساجد میر
لاہور (سٹی رپورٹر)مرکزی جمعیت اہل حدیث پاکستان کے سربراہ سینیٹر پروفیسر ساجد میر نے کہا ہے کہ غزہ لہو لہو ہے اورمسلم ممالک کبوتر کی طرح آنکھیں بند کر کے تماشہ دیکھ رہے ہیں۔مسلم امہ کا ضمیر سویا ہی نہیں بلکہ بے حس بھی ہوچکا ہے۔ ملت اسلامیہ قحط الرجال کے دور سے گزر رہی ہے نہ تو کوئی قیادت اور نہ ہی دانش و حکمت کہ وہ تاریخ سے کوئی سبق سیکھ لے۔ اسرائیل ظلم و بربریت سے بلا تخصیص بچوں اور عورتوں کو بھون رہا ہے۔ ان مظالم کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔افسوس انسانی حقوق کی علمبردار تنظیمیں اقوام متحدہ، او آئی سی سبھی خاموش ہیں۔اس امر کا اظہار انہوں نے جامع ابراہیمیہ میں عید کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ دین اسلام اور مسلمان ہونے کاصرف زبانی اقرار ناکافی ہے۔ بے عملی زندگی اللہ تعالی کی سخت ناراضگی، غصے اور غضب کا باعث ہے صحیح اور سچا مسلمان بننے کیلئے ضروری ہے کہ دینِ حق کوصرف نظری اور اعتقادی حد تک ہی نہیں بلکہ اسے اپنے نظام ِحیات اور طرز زندگی کے طور پر اختیار کیا جائے۔
ہمارادین پوری کی پوری انسانی زندگی پر محیط ہے اور ایک مکمل ضابطہ حیات ہے۔س دین میں سودے بازی اور کمی بیشی کی کوئی گنجائش نہیں۔ پروفیسر ساجد میر کا کہنا تھا کہ دشمن مسلمانوں کو آپس میں لڑاؤ ان میں ناتفاقی بڑھاؤ کی پالیسی پر عمل پیرا ہے اور کچھ ہمارے اپنے ہی ان کو یہ مقصد حاصل کرنے میں مدد فراہم کررہے ہیں.بعض سامراجی قوتیں مشرق وسطی کے ممالک کے قدرتی وسائل پہ قبضہ جمانے کی خواہاں ہیں۔ مسلمان دنیا بھر کی سب سے زیادہ قدرتی وسائل اور سب سے زرخیز زمین رکھنے کے باوجود ان سامراجی قوتوں کے ہاتھوں ذلیل ہورہے ہیں.اب وقت آگیا ہے کہ مسلمان اپنے دشمنوں کے ناپاک عزائم کو سمجھیں ورنہ تحقیر و تذلیل کا نشانہ بنتے رہیں گے۔