کیا واقعی عمران خان کی حکومت جانے کے بعد چینی کمپنیوں نے سی پیک پر کام بند کردیا؟
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستان میں بعض افراد کی طرف سے سوشل میڈیا پر یہ دعویٰ کیا گیا ہے کہ عمران خان کی حکومت جانے کے بعد چینی کمپنیوں نے سی پیک پراجیکٹس پر کام بند کردیا ہے تاہم ان خبروں میں کوئی حقیقت نہیں ہے۔
پاکستانی صحافی عدیل وڑائچ نے اپنے ایک ٹویٹ میں دعویٰ کیا " عمران خان حکومت کے خاتمے کے بعد چینی سرمایہ کاروں نے اپنی رقم نکالنا شروع کردی، گوادر میں کام کرنے والی سب سے بڑی کمپنی ایچ کے سن نے آج کمپنی بند کردی، سرمایہ کار اور عملہ چین واپس روانہ۔"
گوادر پورٹ اور وہاں موجود فری زونز چلانے والی کمپنی چائنہ اوورسیز پورٹ ہولڈنگ کمپنی نے ان دعووں کی تردید کی ہے۔ کمپنی نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ وہ ایچ کے سن کے حوالے سے سوشل میڈیا پر جھوٹی اور بے بنیاد خبروں کی مذمت کرتے ہیں، ایچ کے سن سمیت گوادر فری زون میں کام کرنے والی تمام کمپنیاں معمول کے مطابق کام کر رہی ہیں۔
کمپنی کا مزید کہنا تھا کہ ایچ کے سن ان ابتدائی کمپنیوں میں سے ایک ہے جس نے گوادر فری زون میں سرمایہ کاری کی، کمپنی مقامی افراد کو روزگار فراہم کر رہی ہے اور مستقبل میں بھی ایساکرتی رہے گی۔
دوسری جانب ویب سائٹ اردو نیوز نے سی پیک اتھارٹی کے ایک افسر کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ ایچ کے سن معمول کے مطابق کام کر رہی ہے اور اس کے بند ہونے کے دعووں میں کوئی صداقت نہیں ہے۔
HK Sons Company ltd. is one of the first investors operating in Gwadar Free Zone. The Company has been providing employment opportunity for the locals and will continue to do so in the coming days for win-win cooperation.
— PR_COPHC (@PR_COPHC) May 16, 2022