ماتحت عدالتوں میں ہڑتال،21 ہزار سے زائد مقدمات التوا کا شکار
لاہور(نامہ نگار)لاہور ہائی کورٹ کے مسٹر جسٹس کاظم رضا شمسی کی جانب سے وکلاءکے خلاف مبینہ ریمارکس پرپنجاب بار کونسل کی کال پر گزشتہ روز پنجاب بھر کی ماتحت عدالتوں کے وکلاءنے ہڑتال کی ،جس کے باعث لاہور کی ماتحت عدالتوں میں زیر سماعت21 ہزار سے زائد مقدمات و دعویٰ جات التوا کا شکار ہوئے جبکہ ہزاروں کی تعداد میں وکلاءاور مرد و خواتین سائلین کو انتہائی پریشانی کا سامنا کرنا پڑا ۔تفصیلات کے مطابق لاہورہائیکورٹ کی عدالت میں ایک مقدمہ کی سماعت کے دوران وکلاءکے متعلق ریمارکس دیئے جس سے وکلاءمیں غصہ کی لہر دوڑ گئی اور اسی وجہ سے سراپائے احتجاج بن کر پنجاب بار کونسل نے گزشتہ روز ہڑتال کرکے عدالتوں کا بائیکاٹ کرنے کی کال دے دی۔اس حوالے سے لاہور بار کے سیکرٹری جنرل چودھری محمد سلیم لادی اور سیکرٹری قسیم اسلم ہنجراء،سینئر ایڈووکیٹ مدثر چودھری ،مرزا حسیب اسامہ ودیگر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ فاضل جج نے پاکستان بھر کے وکلاءکی تذلیل کی ہے ہڑتال کی وجہ سے ماڈل ٹاﺅن کچہری،کینٹ کچہری،ضلع کچہری،ایوان عدل،ایل ڈی اے کمپلیکس،سیشن کورٹ،انسداد منشیات کی خصوصی عدالت ،ا حتسا ب عدالتوں انٹی کرپشن کی خصوصی عدالتوں،ڈرگ کورٹ سمیت دیگر ماتحت عدالتوں میں زیر سماعت23 ہزار سے زائد قتل،اقدام قتل ،ڈکیتی،راہزنی،چوری،حدود،منشیات،دھوکہ دہی اور فراڈکے علاوہ سول دعویٰ جات،حکم امتنائی، قانون کرایہ داری،فیملی دعویٰ جات اور دیگر فوجداری و سول مقدمات و دعویٰ جات التوا کا شکار ہوئے جبکہ تاریخ پیشی پر جیلوں سے لائے گئے700 کے قریب ملزموں کے خلاف مقدمات کی سماعتیں بغیر کاروائی کے ملتوی کردی گئیں۔
التوائ