ایس، پی طاہر خان کا قتل ؟

ایس، پی طاہر خان کا قتل ؟

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


ایس، پی رورل پشاور طاہر خان داوڑ کی گمشدگی کا معمہ حل ہوگیا سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی تصویر اور خبر کے مطابق ان کو افغانستان میں قتل کردیا گیا ،طاہر داوڑ27اکتوبر کو اسلام آباد سے لاپتہ ہوئے، وہ گھر سے کسی کام کے لئے باہر آئے اور پھر واپس نہ پہنچے ان سے موبائل پر بھی رابطہ نہیں ہو رہا تھا، البتہ رات کو ان کی بیوی کے فون پر میسج آیا کہ میں اسلام آباد ہی میں ہوں، جلد گھر آجاؤں گا، تاہم اب ان کے قتل کی خبر آ گئی ۔اس واردات کے اسرار سے پردہ ہٹے گا تو حالات اور واقعات بھی سامنے آئیں گے تاہم اب تو ان کے قتل کی اطلاع ہی بہت پریشان کن ہے اور کئی سوال چھوڑ گئی ہے،یہ وقوعہ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کا ہے، وہ سرکاری گاڑی میں تھے تاحال ان کی گاڑی کے حوالے سے کوئی اطلاع نہیں ہے، اگر حقیقتاً ان کو اغوا ہی کیا گیا تو پھر یہ پوچھا جاسکتا ہے کہ یہاں سیکیورٹی کی کیا صورت ہے کہ ایک اہم پولیس افسر کو دارالحکومت سے نہ صرف اغوا کیا جاتا ہے بلکہ سرحد پار کرکے افغانستان لے جایا جاتا اور پھر وہاں انسانیت سوز سلوک ہوتاہے اور بے دردی سے قتل کردیا جاتا ہے ۔تفتیش کار تو ذاتی دشمنی کے پہلوؤں سے بھی تفتیش کررہے تھے لیکن ان کا کوئی سراغ نہیں مل پایا، موجودہ صورت حال بہت بڑا لمحہ فکر یہ ہے یہ بھی سوال ہوگا کہ اگر ایک اہم پولیس افسر کو اسلام آباد سے اغوا کرکے افغانستان لے جایا جاسکتا ہے تو باقی شہریوں کے تحفظ کی کیا ضمانت ہے۔ حکومت کو بہت تیزی سے حالات کی تہہ تک پہنچنا ہوگا انسپکٹر جنرل پولیس کے مطابق اگر افغان حکومت سے رابطہ تھا تو پھرتصدیق کے مرحلے سے بہت پہلے گزر جانا چاہئے تھا لیکن ایسا نہیں ہوا اس لئے یہ تشویشناک اور دہشت گردی کی نئی لہر کے مترادف ہے، حکومت جلد از جلد عوام کو حالات سے آگاہ کرے اور حفاظتی انتظاما ت کا بھی جائزہ لے۔مقتول طاہر خان کے بارے میں بتایا گیا کہ وہ دہشت گردی کے خلاف نمایاں کارکردگی کے حامل تھے۔ اس لئے اس واردات میں دہشت گردوں کا کوئی گروہ ملوث ہوسکتا ہے۔

مزید :

رائے -اداریہ -