سینیٹ ضمنی الیکشن ، پی ٹی آئی کے ووٹوں میں کمی کس جانب اشارہ

سینیٹ ضمنی الیکشن ، پی ٹی آئی کے ووٹوں میں کمی کس جانب اشارہ
سینیٹ ضمنی الیکشن ، پی ٹی آئی کے ووٹوں میں کمی کس جانب اشارہ

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

(تجزیہ:ایثار رانا)

پنجاب اسمبلی میں سینیٹ کی دو نشستوں کے نتائج غیر متوقع تو نہیں ہیں بلکہ بہت سے تجزیہ نگاروں کی توقعات کے عین مطابق ہیں۔ یہ با ت تو سب کو معلوم تھی کہ یہ دونوں نشستیں پی ٹی آئی کو ہی ملیں گی تاہم پی ٹی آئی کو کم ووٹ اور (ن) لیگ کو تین اضافی ووٹ بہت سے سو ا لا ت کو جنم دے رہے ہیں اور اس بات کی جانب بھی اشارہ کررہے ہیں کہ آنیوالے دنوں میں پی ٹی آئی کے اندر اور باہر اتحادیوں کیسا تھ ہو نیو الی چپقلش ضروررنگ دکھائے گی گو مسلم لیگ (ن )یہ سیٹیں ہارگئی ہے تاہم ان کے امیدوار سعود مجید کو تین اضافی ووٹ ملے جبکہ دوسری ا میدوار سائرہ افضل تارڑ کودواضافی ووٹ ملے ،انتخابات سے ایک دور روز قبل جس انداز میں اتحادیوں کی ویڈیو لیک ہوئی وہ اس بات کا وا ضح ثبوت ہے کہ اب پی ٹی آئی کی مخلوط حکومت میں موجود فریقوں کی برداشت خاموشی کی حد سے بڑھتی جارہی ہے اور باتیں دانستہ یانا دا نستہ میڈیا تک پہنچائی جارہی ہیں۔ وزیر اعظم عمران خان کو اسوقت چومکھی لڑنی پڑ رہی ہے ایسے میں پنجا ب میں جاری سیاسی خلفشار ان کیلئے ایک بڑا چیلنج بن رہی ہے اس میں کوئی شق نہیں کہ وزیر اعلیٰ عثمان بزدار کا انتخاب پی ٹی آئی کے وار لاڈز اور میڈیا کیلئے حیران کن اور کسی حد تک مایوسی کن تھا۔ماضی میں بھی نکئی اور غلام حیدروائیں جیسے کٹھ پتلی وزرائے اعلیٰ کی مثالیں موجود ہیں تاہم وہ دونوں ایک طویل سیاسی کیر یئر رکھتے تھے اور اپنے سیاسی تجربے کی بنا پر انہوں نے پنجاب کے معاملات خود کو ایکسپوز کئے بغیر چلائے، لیکن وزیراعلیٰ عثمان بزدارکا معا ملہ قدرے مختلف ہے وہ نہ تو کوئی بہت بڑا تجربہ رکھتے ہیں اور نہ ہی کوئی مضبوط سیاسی پس منظر۔ پھر ان کے چاروں طرف چودھری سرور، چو د ھری پرویز الٰہی ، محمود الرشید، علیم خان جیسے قدآور سیاسی شخصیات کا ہجوم ہے ،رہی سہی کسر ان کی کمزور میڈیا ٹیم پوری کررہی ہے، ایسے میں ا سی طرح کے انتخابی نتائج کی توقع کی جاسکتی تھی۔ اب یہ دیکھنا وزیر اعظم عمران خان کا کام ہے کہ مسلم لیگ (ن)کو پڑنے والے اضافی وو ٹ کس کے ہیں۔کیا پی ٹی آئی کے ناراض اراکان اپنا رنگ دکھا گئے یا چودھری پرویز الٰہی کی ویڈیومیں چھپی اصل دھمکی سامنے آگئی، اس سا ر ی صورتحال کا گورنر چودھری سرورکو اس حوالے سے فائدہ ہوا اور انکا موقف ایک بار پھر مضبوط پوزیشن اختیار کرگیا جس میں وہ یہ کہتے ہیں کہ پنجاب میں جب تک پی ٹی آئی کے عہدیداروں کو عملی طور پر مضبوط اور بااختیار نہیں کیا جائیگا پی ٹی آئی کسی نہ کسی حوالے سے بلیک میل ہوتی رہے گی۔یہ بھی اہم بات ہے جو ووٹ مسترد ہوئے وہ واقعی غلطی تھی یا وہ ڈالے ہی اس مقصد کیلئے گئے کہ گنتی کے وقت مسترد ہو جا ئیں ۔جہاں تک گورنر پنجاب چودھری سرور کا تعلق ہے ان کی بہترین حکمت عملی نے تحریک انصاف کے امیدواروں کی کامیابی میں اہم کردار ادا کیا۔یہ چودھری سرور کی جاموش سیاست کا ہی کمال ہے جس نے اس کامیابی میں بھرپور حصہ ڈالا۔
تجزیہ ایثار رانا

مزید :

تجزیہ -رائے -