عوام کو صحت کی بنیاد ی او ر تمام سہولیات کی فراہمی حکومت کی ترجیح ہے : محمو دخان

عوام کو صحت کی بنیاد ی او ر تمام سہولیات کی فراہمی حکومت کی ترجیح ہے : محمو ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


پشاور( سٹاف رپورٹر)وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے یقین دلایا ہے کہ صحت کی بنیادی اور تمام سہولیات کی فراہمی حکومت کی ترجیح ہے اور ہدایت کی کہ اس مقصد کیلئے وسائل فراہم کرنا اور صحت کے اداروں کو عوامی خواہشات کے مطابق بہتر طبی سہولیات کی فراہمی میں کوئی رکاوٹ حائل نہیں ہونی چاہیئے۔اُنہوں نے وزیر صحت کو ہدایت کی کہ صحت کے شعبے میں جو بھی مسائل ہیں ان کے حل کیلئے تمام ممکنہ وسائل بروئے کار لاکر جلد سے جلد حل کئے جائیں۔ وزیراعلیٰ نے مزید کہاکہ وزیراعظم پاکستان عمران خان نے زراعت کے شعبے کے حوالے سے بھی فنڈز دینے کا وعدہ کیا ہے۔ان خیالات کا اظہارانہوں نے وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ پشاور میں صحت کے حوالے سے اجلاس کے دوران کیا ۔صوبائی وزیر صحت ہشام انعام اللہ خان اور نوشیروان برکی کے ساتھ خصوصی ملاقات کی اور صحت کے حوالے سے اہم اُمورزیر غور آئے ۔نہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت صحت کے شعبے میں ترجیحی بنیادوں پر کام کر رہی ہے اور عوام کو صحت کی سہولیات مہیا کرنے کے لئے پر عزم ہے۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کی صحت کے شعبے پر خاص نظر ہے اور ہم صحت کے شعبے کے کل وقتی بنیادوں پر بنیادی نوعیت کے کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ مینجمنٹ کے حوالے سے حکومت نے صحت کی وزارت کو مکمل سپورٹ کیا ہے اور اگر مزید کسی سپورٹ کی ضرورت ہو تو وہ بھی پوری کی جائے گی ، کیونکہ ہماری حکومت کی اولین ترجیح صحت کے شعبے میں عوام کو ہر سہولت مہیا کرنا ہے ۔ اجلاس کے دوران وزیراعلیٰ نے کہاکہ چند روز قبل و زیراعظم سے ملاقات کے بعد بی آرٹی کے پراجیکٹ کی ایکنک سے منظوری بھی دی ہوئی ہے جو خوش آئند بات ہے ۔ انہوں نے صوبائی وزیر صحت کی محکمہ صحت کے شعبے میں خدمات اور کارکردگی کو سراہااورکہا کہ صوبائی حکومت کی اولین ترجیح عوام کو صحت کی تمام سہولیات مہیا کرنے کیلئے کوشاں ہے ۔انہوں نے مزید ہدایت کی کہ صوبے میں صحت کے مسائل کے حل کیلئے تمام ممکن وسائل بروئے کار لا کر جلد از جلدان مسائل کو حل کرکے عوام کو ریلیف دی جائے۔
پشاور( سٹاف رپورٹر)وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے ہائیڈل ڈویلپمنٹ فنڈ کے ذریعے آئندہ پانچ سالوں کیلئے تیار کرنے والے منصوبوں کی تفصیلات طلب کی ہیں ۔ اُنہوں نے ایڈیشنل چیف سیکرٹری کی زیر قیادت ایک کمیٹی تشکیل دی جس کے ممبران سیکرٹری انرجی اینڈ پاور اور خزانہ ہوں گے یہ کمیٹی پن بجلی سے متعلق منصوبوں کو حتمی شکل دے گی جنہیں آئندہ پانچ سالوں میں عمل درآمد کے مرحلے میں داخل کیا جائے گا۔ اُنہوں نے مزید ہدایت کی کہ 356 مائیکرو ہائیڈل پاور سٹیشنزمیں جو مکمل کئے گئے ہیں انہیں مقامی کمیونٹی کے حوالے کرنے اور اُنہی کے ذریعے چلانے کیلئے طریقہ وضع کرنے اور باقی ماندہ چھوٹے بجلی کے سٹیشنوں کو آئندہ تین ماہ میں مکمل کرنے کی ہدایت کی ۔ یہ احکامات آج اُنہوں نے وزیر اعلیٰ سیکرٹریٹ میں بارویں ہائیڈل ڈویلپمنٹ فنڈ کے حوالے سے ایک اجلاس کے دوران دیئے۔ اجلاس میں وزیرخزانہ تیمور سلیم جھگڑا، وزیر اطلا عات شوکت یوسفزئی، صوبائی ترجمان اجمل وزیر کے علاوہ چیف سیکرٹری نوید کامران بلوچ، ایڈیشنل چیف سیکرٹری شہزاد بنگش، انرجی اینڈ پاور سیکرٹری سلیم اور ایڈوائز نے شرکت کی ۔ اجلاس میں وزیراعلیٰ کو صوبے میں جاری تمام مائیکرو ہائیڈل پاور پراجیکٹس کے حوالے سے تفصیلی بریفینگ دی گئی ۔ وزیراعلیٰ کو گزشتہ اجلاسوں میں فیصلوں پر احکامات اور اُن پر پیش رفت کے حوالے سے بھی آگاہ کیا گیا۔ وزیراعلیٰ کو ہائیڈل ڈویلپمنٹ فنڈکے پانچ سالہ منصوبوں کی تفصیل سے آگاہ کیا گیا جس پر وزیراعلیٰ نے ایڈیشنل چیف سیکرٹری کی زیر قیادت کمیٹی تشکیل دینے کی ہدایت کی جس میں سیکرٹری انرجی اینڈ پاوراور محکمہ خزانہ مل بیٹھ کر ان پانچ منصوبوں کو بروقت مکمل کرنے کیلئے لائحہ عمل تیز تر بنائیں۔اُنہوں نے مزید کہا کہ انرجی اینڈ پاور ڈیپارٹمنٹ ایک لائحہ عمل وضع کرے کہ پہلے مرحلے میں ہی یہ 356 مائیکرور ہائیڈل پاور پراجیکٹ میں جو منصوبے تکمیل کے قریب ہیں انہیں آئندہ تین مہینوں میں مکمل کریں اور مقامی کمیونٹی کے ذریعے چلانے بشمول انتظام و انصرام کا مکمل بندوبست کے ذمہ دار ہوں گے ۔ اجلاس میں انرجی اینڈ پاور کے حوالے سے بریفینگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ جو پراجیکٹ اے ڈی پی سے شروع اور مکمل کئے گئے ہیں جنہیں نیشنل گرڈ میں شامل کرنے کیلئے تیار ہیں جو صوبے کے وسائل میں اضافے کا باعث بنے گا ، جس پر کیبنٹ سے منظوری کے بعد عمل درآمد بھی شروع کیا جائے گا۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ تین مہینوں تک پہلے مرحلے والے 356 مائیکرور ہائیڈرو پاور پراجیکٹس مکمل کئے جائیں گے۔ اجلاس میں وزیراعلیٰ نے اس بات پر برہمی ظاہر کی کہ اب تمام مائیکرو ہائیڈرو پراجیکٹس کیوں مکمل نہیں ہوئے اور تنبیہ کی کہ آئندہ اس قسم کے تاخیری حربے استعمال نہ کئے جائیں ۔ وزیراعلیٰ نے مزید ہدایت کی کہ انرجی اینڈ پاور ڈیپارٹمنٹ ہائیڈل ڈویلپمنٹ فنڈ کی میٹنگ کم ازکم سال میں دوبار بلائی جائے اور سی ای او (PEDO) کنٹریکٹر کے حوالے سے جو سزائیں وغیرہ ہے اُن کے نفاذ کو کنٹریکٹ کے قواعد وضوابط کے مطابق عملی جامہ پہنائے۔