وزیراعلیٰ کا وہ اختیار جو چیف جسٹس نے معطل کردیا

وزیراعلیٰ کا وہ اختیار جو چیف جسٹس نے معطل کردیا
وزیراعلیٰ کا وہ اختیار جو چیف جسٹس نے معطل کردیا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور(ویب ڈیسک) سپریم کورٹ آف پاکستان نے اینٹی کرپشن کے مقدمات میں وزیر اعلیٰ کی اجازت دینے کا اختیار معطل کردیا ہے۔

چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے ڈی جی اینٹی کرپشن کی درخواست پر سماعت کی۔ڈی جی اینٹی کرپشن حسین اصغر نے عدالت کو آگاہ کیا کہ بڑے بیوروکریٹس کے خلاف کارروائی کے لیے وزیر اعلیٰ پنجاب کی اجازت لینا لازمی ہے اور اگر وزیر اعلیٰ پنجاب اجازت نہ دیں تو بڑے بیورو کریٹس کے خلاف مقدمہ ہی درج نہیں کرسکتے ہیں۔

عدالت نے ریمارکس دیے کہ کسی بھی وزیر اعلیٰ سے کرپشن مقدمات میں اجازت لینے کا اختیار غیرآئینی ہے جب کہ سیاسی اجازت لینا تو فوجداری قوانین کی بنیادی روح سے ہی متصادم ہے اور اینٹی کرپشن رولز پانچ، چھ اور دس کو معطل کر دیا گیا ہے۔سپریم کورٹ نے اینٹی کرپشن انکوائریوں سے متعلق لاہور ہائی کورٹ میں زیر سماعت مقدمات بھی دو ہفتوں میں نمٹانے کا حکم دے دیا۔

ڈی جی اینٹی کرپشن حسین اصغر نے سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں اینٹی کرپشن کے مقدمات میں وزیر اعلیٰ پنجاب کے اختیارات کے خلاف درخواست دائر کی تھی اور ڈی جی اینٹی کرپشن کی طرف سے صفدر شاہین پیرزادہ ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے تھے۔