نیشنل انسٹیٹوٹ آف منجمینٹ کے وفد کا عمرکوٹ کا دورہ، ڈی سی کی وفد کو مختلف امور پر بریفنگ

نیشنل انسٹیٹوٹ آف منجمینٹ کے وفد کا عمرکوٹ کا دورہ، ڈی سی کی وفد کو مختلف ...
نیشنل انسٹیٹوٹ آف منجمینٹ کے وفد کا عمرکوٹ کا دورہ، ڈی سی کی وفد کو مختلف امور پر بریفنگ

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

عمرکوٹ (سید ریحان شبیر)   نیشنل انسٹیٹوٹ آف منجمینٹ ( نم) کراچی کے 24 سنیئیر منجمینٹ کورس کے مختلف سروس گروپ سے تعلق رکھنے والے آفسران نے ضلع عمرکوٹ کادورہ کرکے ڈپٹی کمشنر آفیس عمرکوٹ میں ڈپٹی کمشنر عمرکوٹ ندیم الرحمان میمن کی زیر صدارت ایک اہم اجلاس منعقد کیا ۔

اجلاس میں ضلع عمرکوٹ کے مختلف محکموں کے آفسران نے بھی شرکت کی ، اس موقع پر ڈپٹی کمشنر ندیم الرحمان میمن نے ضلع عمرکوٹ کے جاگرافی ، معاشی ، زرعی ، آبپاشی ، تعلیم، صحت ، لائیو اسٹاک ، شوشل ویلفیر اور دیگر شعبوں کے حوالے سے اجلاس کو تفصیلی بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ ضلع عمرکوٹ جاگرافی لحاظ سے دو حصوں پر مشتمل ہے جس میں ایک زرعی اور دوسرا صحرائے تھر ہے ، یہاں کا معاشی سرشتہ زرعی نظام اور لائیو اسٹاک پر مشتمل ہے اور تعلیم کے حوالے سے اس ضلع میں لیٹریسی ریٹ دوسرے اضلاع کے مقابلے میں بہت بہتر ہے اس ضلع سے سندھ کی پرانی تاریخ منسلک ہے جس میں عمر سومرو کا دور ، شہنشاہ اکبر بادشاہ ، مومل کی ماڑی ، کلاکر جھیل ، شیو کا مندر اور دیگر لوک ورثہ شامل ہے ۔

اس موقع پر سنئینر منجمینٹ کورس کے آفسران کے ہیڈ انلینڈ روینوسروس عبدالحفیظ نے اجلاس کو بتایا کہ ضلع تھرپارکر کی صورتحال کے متعلق جو حالات بیان کئے جا رہے ہیں وہ حقیقت پر مبنی نہیں ہیں اور اس وقت تھرپارکر کی صورتحال کافی بہتر ہے گورمینٹ میڈیا کے نمائندوں کو اس پر پروجیکشن کرنے کی اشد ضرورت ہے تاکہ ضلع تھرپارکر کے اصل حقائق سامنے آئیں ، ضلع تھرپارکر میں صحت کے حوالے سے صورتحال بہتری کی طرف جا رہی ہے اور ضلع عمرکوٹ میں پینے کے صاف پانی کے حوالے سے بھی بہتر انتظامات کئے گے ہیں ،اس موقع پر اجلاس میں موجود24 سنیئیر منجمینٹ کورس کے مختلف سروس گروپ سے تعلق رکھنے والے آفسران نے ضلع عمرکوٹ کی تعلیمی ، صحت ، معاشی  زرعی ضلع میں غریب کی لکیر ، حاملہ عورتوں اور نامولود بچوں میں غذایت کی کمی اور لائیو سٹاک کے متعلق مختلف سولات بھی کئے جس پر ڈپٹی کمشنر اور دیگر محکموں کے آفسران نے تفصیلی وضاحت اور کئے گے سوالوں کے جوابات دیتے ہوئے بتایا کہ اس ضلع کا معاشی اور انکم کا بہت بڑا زریعہ زرعی نظام اور لائیو اسٹاک پر ہے کیونکہ یہاں کے لوگ 6 لاکھ جانوروں کی پال کران جانوروں سے ہی اپنی انکم کا زریعہ سمجھ پر اپنی زندگی بسر کر رہے ہیں ، اس ضلع میں غریب کی لکیر شہری علائقوں کے مقابلے میں دیہی علائقوں میں زیادہ ہے یہاں پردوسرے اضلاع کے مقابلے امن و امان کی صورتحال بہتراورپر امن ہے ۔