نیب میں کچھ لوگ چاہتے تھے کہ ہماری تذلیل ہولیکن ان کا مقصد پورا نہیں ہوا :ڈاکٹر مجاہد کامران

نیب میں کچھ لوگ چاہتے تھے کہ ہماری تذلیل ہولیکن ان کا مقصد پورا نہیں ہوا ...
نیب میں کچھ لوگ چاہتے تھے کہ ہماری تذلیل ہولیکن ان کا مقصد پورا نہیں ہوا :ڈاکٹر مجاہد کامران

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) سابق وائس چانسلر پنجاب یونیورسٹی ڈاکٹر مجاہد کامران نے کہاہے کہ نیب میں کچھ لوگ چاہتے تھے کہ ہماری تذلیل ہولیکن ان کا مقصد پورا نہیں ہوا ، نیب کے پاس بہت زیادہ اختیارات ہیں جن میں اصلاح کی ضرورت ہے ۔

جیونیوز کے پروگرام ”آج شاہ زیب خانزادہ کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے مجاہد کامران نے کہا کہ نیب کی قیدکے دوران میری کمر میں تکلیف نہیں ہوئی لیکن میں نے چارپائی اس لئے نہیں لی کہ یہ اچھا نہیں لگتا کہ ایک آدمی چارپائی پر سو رہاہے اوردونیچے سورہے ہوں۔انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس کی جانب سے نوٹس لینے کے بعد نیب کی جانب سے ہمارے ساتھ رویے میں تبدیلی آئی اور چیئرمین نیب نے آکر ہمارے کمروں کے تالے کھلوا دیئے جس سے ہمارے حالات میں بڑی بہتری آگئی ۔ انہوں نے کہا کہ میں نے واش روم میں کیمرے کانہیں کہا تھا بلکہ میں نے کہا تھا کہ شاور میں کیمرا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ شہباز شریف اپنے کمرے میں تنہا رہتے ہیں اور جب بھی نیب کی جانب سے بلایا جاتا ہے وہ جاتے ہیں، صرف شہبازشریف کے کمرے میں چارپائی ہے باقی تمام لوگ زمین پر سوتے ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ میں نے تقرریاں نہیں کی تھیں بلکہ تقرریاں کمیٹی نے کی تھی ، مجھے سمجھ نہیں آئی کے نیب نے مجھے کیوں گرفتار کیا ؟ میں نے نیب کے ایک نوجوان افسر سے پوچھا کہ اس کے لئے ہم کو گرفتار کرنا ضروری تھا تواس نے جواب دیا کہ یہ ہماری پاور ہے ، ہم نے اس لئے گرفتار کیاہے ، اس کا اب کوئی کیا جواب دے ؟ انہوں نے کہا کہ نیب میں کچھ لوگ اگر چاہتے تھے کہ ہماری تذلیل ہوتو ان کا مقصد سپریم کورٹ ، میڈیا اور سوشل میڈیا کی وجہ سے پورا نہیں ہوا لیکن نیب اگر چاہے تو اب بھی انتقامی کارروائی کرسکتاہے کیونکہ نیب کے پاس بے پناہ اختیارات ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نیب کی پوری کوشش تھی کہ ہمار ی ضمانت نہ ہو ، میں اس پر جج صاحبان کا ممنون ہوں کہ انہوں نے سمجھا اور برہمی کا اظہار کیا ۔
انہوں نے کہا کہ چیئر مین نیب نے یہ بات کہی کہ میں نے تین ماہ پہلے یہ حکم دیا تھا کہ ہتھکڑیاں نہیں لگائی جائیں گی ، پھر یہ ہتھکڑیاں کیوں لگ گئیں اور چیئر مین نیب نے معذرت کی ۔ انہوں نے کہا کہ نیب کے قوانین میں تبدیلی کرنی چاہئے ، ان کے پاس اختیارات بہت زیادہ ہیں، نیب کے قانون میں اصلاح کی ضرورت ہے اور اس کا ریمانڈ بہت زیادہ ہے ۔ انہوں نے کہا میں اپنے حق میں آواز اٹھانے والے تمام طبقات کا شکریہ ادا کرتا ہواور اللہ تعالیٰ کا شکرادا کرتاہوں کہ وہاں سے نکل آیا کیونکہ وہاں سے نکلنا بہت مشکل ہے ۔

مزید :

قومی -