بندر ماں کی گود سے نوزائیدہ بچہ لے کر بھاگ نکلا، بچہ واپس حاصل کرنے کیلئے پیچھا کیا گیا تو کیا ہوا؟ رونگٹے کھڑے کر دینے والی تفصیلات نے سب کو خوف میں مبتلا کر دیا
نئی دہلی (ڈیلی پاکستان آن لائن) بھارت کے شہر آگرہ میں ایک نوزائیدہ بچہ اس وقت ہلاک ہو گیا جب ایک بندر بچے کو ماں کے ہاتھوں سے چھین کر مکانوں کی چھتیں پھلانگتا ہوا بھاگ نکلا۔
آگرہ پولیس کے سربراہ پرشت ورما نے فرانسیسی خبررساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ ایک ماں اپنے 12 دن کے بچے کو دودھ پلا رہی تھی کہ اچانک ایک بندر کمرے میں داخل ہوا اور ماں کے ہاتھوں سے بچہ چھین کر بھاگ نکلا۔یہ واقعہ تاج محل کی وجہ سے دنیا بھر میں شہرت رکھنے والے شہر کے اس حصے میں پیش آیا جو سیاحوں کا مرکز ہے۔
لوگوں نے جب بندر کا پیچھا کیا تو وہ کئی عمارتوں کی چھتیں پھلانگنے کے بعد ایک عمارت کی چھت پر بچے کو چھوڑ کر فرار ہو گیا۔ ورما نے بتایا کہ بچے کو فوری طور پر اسپتال پہنچایا گیا جہاں ڈاکٹروں نے بتایا کہ وہ مر چکا ہے، تاہم یہ معلوم نہیں ہو سکا کہ بچے کی ہلاکت گرنے سے، چوٹ لگنے سے یا بندر کے کاٹنے سے ہوئی کیونکہ بچے کے والدین نے اس کا پوسٹ مارٹم کرانے سے انکار کر دیا تھا۔
بھارت میں ایک اندازے کے مطابق بندروں کی آبادی 5 کروڑ کے لگ بھگ ہے جب کہ صرف آگرہ شہر میں اندازً 10 ہزار بندر آوارہ گھومتے ہوئے دکھائی دیتے ہیں۔ وہ چیزیں چرا کر بھاگ جاتے ہیں۔ لوگوں کو تنگ کرتے ہیں اور املاک کو نقصان پہنچاتے ہیں۔بھارت میں پائے جانے والے بندروں کی ایک قسم لنگور سے ملتی جلتی ہے۔ اس کا چہرہ سرخ رنگ کا ہوتا ہے۔ اس قسم کے بندر لوگوں پر حملہ کرنے سے بھی نہیں چوکتے۔ آگرہ میں سرخ چہرے کے بندر کافی تعداد میں ہیں۔