محرم الحرام اور حکومتی اقدامات
حکومت پنجاب کی طرف سے صوبے میں امن و امان کو برقرار رکھنے اور عوام کے جان و مال کے تحفظ کے لئے عام حالات میں ترجیحی بنیادوں پر ہمہ جہت اقدامات پر عملدرآمد کیا جارہا ہے، لیکن محرم الحرام کے حساس ایام کے دوران درپیش چیلنجوں کے پیش نظر اضافی وسائل بروئے کار لاتے ہوئے سیکیورٹی کے غیر معمولی اقدامات کئے گئے ہیں ۔اس ضمن میں تحفظ عامہ کے ہر زوایئے کو مدنظر رکھتے ہوئے ٹھوس اور جامع سیکیورٹی پلان ترتیب دیا گیا ہے، جس پر موثر انداز میں عمل درآمد کے لئے قانون نافذ کرنے والے اداروں اور دیگر انتظامی مشینری کو متحرک کر دیا گیا ہے ۔وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے محرم کے حوالے سے ضروری انتظامات کی خود پیش بندی کی اور سیکیورٹی اداروں سے ان انتظامات کو قبل از وقت مکمل کرایا، کیونکہ وہ امن قائم رکھنے کے سلسلے میں کسی بھی انتظامی کمزوری کو نہیں دیکھنا چاہتے۔ انہوں نے پولیس اور اضلاع کی انتظامیہ کو واضح طور پر ہدایات جاری کی ہیں کہ محرم کے تقدس پر آنچ نہ آئے اور ایسے تمام خدشات و اندیشوں کا یکسر خاتمہ کر دیاجائے جو امن کے لئے خطرہ ہوں۔
وزیراعلیٰ پنجاب کی ہدایت پر صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اﷲ خاں کی سربراہی میں پنجاب کیبنٹ کمیٹی برائے امن و امان نے محرم کے آغاز سے قبل پیشگی بنیادوں پر صوبے کے تمام ڈویژنل ہیڈکوارٹرز کا دورہ کرکے ضلعی انتظامیہ و پولیس کے انتظامات کا بنظرعمیق جائزہ لیا ہے تاکہ کسی جگہ کوئی خامی، کمی، کوتاہی نہ رہے اور ایسے ٹھوس و پائیدار انتظامات کو یقینی بنایا جائے کہ سیکیورٹی امور کی بدولت مُلک دشمن عناصر کو تخریب کاری کا کوئی موقع نہ مل سکے۔ پلان کے تحت سخت ترین سیکیورٹی کے لئے ہر ممکن وسائل کو بروئے کار لایا جا رہا ہے اور دستیاب وسائل کو دانشمندی کے ساتھ استعمال کرنے کے علاوہ کمیونٹی پولیسنگ کے نظام پر عملدرآمد کیا جارہا ہے، جس کے تحت رضا کاروں کو پولیس فورس کے ساتھ شامل رکھا جائے گا اور ان سیکیورٹی رضا کاروں کی حفاظتی امور سے متعلق خصوصی تربیت بھی کرائی گئی ہے۔ امن عامہ کی صورت حال کو متاثر کرنے والے دیگر عناصر بھی حکومت کی نظروں سے اوجھل نہیں ہیں ۔ اس سلسلے میں لاؤڈ سپیکر کے استعمال پرپابندی کے قانون پر سختی سے عمل درآمد کرانے کے لئے موثر لائحہ عمل طے کر لیا گیا ہے، جس کے تحت خصوصی طورپر محرم الحرام کے ایام میں لاؤڈ سپیکر کے استعمال کی روک تھام کے لئے وسیع پیمانے پر چیکنگ کی جائے گی، کیونکہ لاؤڈ سپیکر ایک ایسا بدترین ذریعہ ہے، جس سے منافرت انگیز تقاریر سے دوسروں کی دل آزاری کی جاتی ہے جو دنگا فساد اور لڑائی کا باعث بنتا ہے یہ امر امن عامہ کے لئے انتہائی خطرناک ہے ۔
لاؤڈ سپیکر یا ساؤنڈ سسٹم کے استعمال پر پابندی کا ہر گز یہ مطلب نہیں کہ اس کی مکمل طور پر ممانعت ہے، بلکہ مساجد میں اذان کے لئے، جبکہ محرم مجالس کی اندرونی حدود تک اس کی اجازت ہو گی، تاہم متنازعہ اور شعلہ بیان مقررین و ذاکرین کو مدعو کرنے کی ہر گز اجازت نہیں ہو گی ۔اس سلسلے میں حکومت پنجاب نے مختلف فرقوں کے متنازعہ مقررین و ذاکرین کی بین الاضلاع پابندی اور زبان بندی کے احکامات بھی جاری کر رکھے ہیں۔ قانون نافذ کرنے والے اداروں کی طرف سے سرچ آپریشن بھی جاری ہے تاکہ امن کے لئے خطرہ بننے والے افراد کو گرفت میں لے کر تخریب کاری کے احتمال کا خاتمہ کیا جا سکے ۔محرم الحرام میں سیکیورٹی کے انتظامات کے علاوہ فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو برقرار رکھنا بھی اشد ضروری ہے، اس مقصد کے لئے علمائے کرام اور مذہبی رہنماؤں کا کردار بڑی اہمیت کا حامل ہے، جن کی مشاورت و تعاون کے حصول کے لئے بھی متعدد اقدامات کئے گئے ہیں تاکہ ان سے قریبی رابطہ رہے اور مذہبی ہم آہنگی میں فرق نہ آئے ۔پنجاب کیبنٹ کمیٹی نے بھی اپنے دوروں کے کے دوران پنجاب بھر کے علمائے کرام سے تفصیلی میٹنگ کر کے انہیں امن کی ضرورت،مذہبی روا داری، بھائی چارے اور اتحاد و اتفاق کے درکار تقاضوں کے بارے میں پوری طرح احساس دلایا ہے تاکہ محرم کے حساس ایام میں کوئی مذہبی مسئلہ سر نہ اُٹھا سکے ۔
پنجاب بھر میں ڈویژن سے لے کر ضلعی‘ تحصیل اور تھانہ کی سطح پر امن کمیٹیوں کو متحرک کر دیا گیا ہے ۔اس سلسلے میں وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف کی ہدایت پر محکمہ اوقاف کے زیر اہتمام مختلف مکاتب فکر کے جید علمائے کرام پر مشتمل اتحاد بین المسلمین کمیٹی بھی پنجاب بھر میں سرگرم عمل ہے جو مختلف ڈویژنوں میں جا کر امن کمیٹیوں سے میٹنگ اور علمائے کرام کو وطن عزیز کے تحفظ اور امن کے لئے ممکنہ خطرات سے آگاہ کر رہی ہیں۔ کیونکہ ضرب عضب آپریشن اور اس کے رد عمل کے نتیجے میں محرم الحرام کے حساس ایام ایک چیلنج کی حیثیت رکھتے ہیں۔ اس نازک صورت حال میں غیرمعمولی طور پر چوکس رہنے کی ضرورت ہے تاکہ کوئی بدبخت اپنا گھناؤنا کھیل نہ کھیل سکے ۔اﷲ تعالیٰ کا بے حد فضل و کرم ہے کہ تمام مکاتب فکر کے علمائے کرام میں اتحاد و اتفاق اور ہم آہنگی کی فضاء قائم ہے، انہوں نے مختلف سرکاری میٹنگوں کے دوران پاکستان سے محبت اور اتحاد و اتفاق کی موجودگی کے جن عمدہ جذبات کا اظہار کیا ہے، وہ امن کے لئے خوش آئندہ ہے، لیکن بعض اندرونی و بیرونی عناصر اور مُلک و قوم کے دشمن اس اتحاد و اتفاق میں رخنہ اندازی کرنے کی ناپاک سازشیں کر سکتے ہیں جن سے ہوشیار رہنا ہے ۔
حکومت پنجاب نے محرم کے وسیع حفاظتی و انتظامی اقدامات میں اس بات کا خصوصی خیال رکھا ہے کہ عزاء داری کی ہر مجلس اور جلوس کا تحفظ یقینی بنایا جائے، اس سلسلے میں مختلف فورسز کی تعیناتی کے ساتھ ساتھ امن کمیٹی کے ارکان کو بھی اہم مجالس و جلوسوں کے ساتھ رکھنے کی منصوبہ بندی کی گئی ہے تاکہ کوئی معمولی سا بھی مسئلہ سامنے آئے تو اسے موقع پر ہی حل کیا جا سکے ۔حکومت پنجاب نے محرم الحرام کی تقریبات کے تحفظ کے لئے جدید سائنسی خطوط پر انتظامی و حفاظتی حکمت عملی وضع کی ہے، جس کے مطابق تمام بڑی اور اہم مجالس و محرم کے جلوسوں کی سیٹلائٹ سی سی ٹی وی کیمروں کے ذریعے مانیٹرنگ کی جائے گی اور خطرات کی جگہوں پر جدید ترین سیکیورٹی آلات کی تنصیب یقینی بنائی گئی ہے ۔علاوہ ازیں محرم جلوسوں و مجالس کی درجہ بندی کر کے ان کی سیکیورٹی بھی چہار درجاتی طریقوں پر کی جائے گی تاکہ جلوسوں و مجالس میں شامل ہونے والا ہر شخص چار جگہوں پر تلاشی دے کر آگے بڑھ سکے۔
اس کے علاوہ اہم جلوسوں و مجالس کے مقامات کی سیکیورٹی آلات سے مکمل تلاشی کے ساتھ ساتھ جلوسوں کے راستوں کو ہر قسم کی رکاوٹوں و تجاوزات سے پاک کرکے صفائی ستھرائی کے علاوہ رات کے اوقات میں لائٹنگ کا خصوصی بندوبست کیا گیا ہے ۔تحصیل، ضلع ، ڈویژن اور صوبائی سطح پر محرم کنٹرول رومز چوبیس گھنٹے کام کریں گے اور تمام جلوسوں و مجالس کی لمحہ بہ لمحہ رپورٹس پر نظر رکھی جائے گی ۔ریسکیو سروسز کو ہمہ وقت متحرک اور اہم مقامات پر متعین رکھنے کے لئے جامع منصوبہ بندی کی گئی ہے اور کسی بھی ہنگامی صورت حال میں میڈیکل سروسز کی تیزی رفتار فراہمی کے لئے سرکاری ہسپتالوں میں خصوصی انتظامات کئے گئے ہیں، جس کے لئے ڈاکٹروں اور ڈیوٹی سٹاف کی چھٹیاں منسوخ کرنے کے علاوہ دیگر اضافی طبی وسائل کا بھی بندوبست کیا گیا ہے ۔ وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف کی ہدایات پر اضلاع کی انتظامیہ نے مجالس وجلوسوں کے منتظمین سے میٹنگیں کر کے انہیں وقت کی پابندی اور سیکیورٹی کے حوالے سے ضروری امور سے آگاہ کر دیا ہے، جن پر عمل پیرا ہو کر کسی بھی ناخوشگوار واقعہ سے بچا جا سکتا ہے۔حکومت پنجاب قیام امن اور مذہبی روا داری کے فروغ کے لئے اپنے فرائض بطریق احسن نبھا رہی ہے۔ وزیراعلیٰ محمد شہباز شریف کے وژن کے مطابق انسانی طور پر ممکن سیکیورٹی کے وسیع، جامع اور موثر انتظامات کئے گئے ہیں تاکہ محرم الحرام مکمل طور پر پُرامن رہے، جن کی کامیابی کے لئے اللہ تعالیٰ کی مدد و نصرت کے ساتھ ساتھ علمائے کرام اور عوام کا تعاون بے حد ضروری ہے، اس سلسلے میں ہر سطح پر اتحاد و اتفاق کا مثالی مظاہرہ کیا جائے، کیونکہ امن سے ہی ہمارے بقاء، سلامتی، ترقی اور خوشحالی وابستہ ہے۔