پعاجیکٹ ڈائر یکٹر کیخلاف شکنجہ تیار ، کیس نیب میں جانیکا امکان
ملتان ( سٹاف رپو رٹر) آمدن سے زائد اثاثے‘ ایف بی آر سمیت خفیہ اداروں نے پراجیکٹ ڈائریکٹر بہاالدین زکریا یونیورسٹی ملک رفیق
(بقیہ نمبر48صفحہ12پر )
ہمڑکے متعلق معلومات اکٹھی کرنا شروع کر دیں۔ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ روزنامہ پاکستان میں خبروں کی اشاعت کے بعدخفیہ اداروں نے پراجیکٹ ڈائریکٹر ملک رفیق ہمڑکے آمدن سے زائد اثاثو ں کی چھان بین شروع کر دی ہے ۔یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ ایف بی آر ملتان کے انٹیلی جنس ونگ نے پراجیکٹ ڈائریکٹر ملک رفیق ہمڑ کے ایوبیہ اور نتھیاگلی مری میں ریزارٹ ‘بچ ولاز میں ایک کنا ل کے بنگلے ‘سلطان کالونی کی زمین سمیت دیگر بے نامی جائیدادوں کاسراغ لگانا شروع کر دیا ہے ۔ خفیہ اداروں کی طرف سے گھیرا تنگ کئے جانے اور کیس نیب میں آنے کے ڈر سے کرپٹ پراجیکٹ ڈائریکٹر ملک رفیق بوکھلا ہٹ کا شکار ہو گئے ہیں اور انہوں نے اپنے بچاؤ کے لئے ہاتھ پاؤں مارنا شروع کر دئیے ہیں ۔ بتایا گیا ہے کہ پراجیکٹ ڈائریکٹر ملک رفیق ہمڑیونیورسٹی میں متعدد گھپلوں میں ملوث ہیں لیکن با اثر ہونے کی وجہ سے بچے ہوئے ہیں۔ذرائع نے بتایاکہ مگرمچھ کو قابو کرنے کیلئے کیس نیب میں بھی جا سکتا ہے ۔ علاوہ ازیں بہاالدین زکریا یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر طاہر امین نے پراجیکٹ ڈائریکٹر ملک رفیق کی کرپشن کے متعلق نشاندہی کا نوٹس لیتے ہوئے ان کی زکریا یونیورسٹی میں تعیناتی اور پراجیکٹ ڈائریکٹر بنائے جانے سے متعلق ریکارڈ طلب کرلیا ہے۔ وی سی ڈاکٹر طاہر امین نے تحقیقات کا فیصلہ کیا ہے کہ پراجیکٹ ڈائریکٹر ملک رفیق کی تعیناتی زکریا یونیورسٹی میں کب اور کیسے ہوئی اور انہیں کس طرح پرموٹ کیا گیا ۔ پراجیکٹ ڈائریکٹر ملک رفیق کی مختلف منصوبوں میں کرپشن کی بھی چھان بین کی جائے گی۔