معاشرے کو امن کا گہوارہ بنانے کیلئے عدم برداشت کے کلچرل کا خاتمہ ناگزیر :مجیب الرحمٰن شامی
سیالکوٹ (بیورورپورٹ)سینئر صحافی اور تجزیہ کار مجیب الرحمن شامی نے کہا ہے کہ معاشرے کو امن و آشتی کا گہوارہ بنانے کیلئے عدم برداشت کے کلچرل کا خاتمہ ناگزیر ہے ، ایسالگتا ہے کہ ہمارا معاشرہ ایک ملزم کی تلاش میں ہے اور اس کو سزا دینے کیلئے بے چین ہے اس افراتفری اور لاقانونیت کے حصار سے نکلنے کیلئے نبی آخرالزمان حضرت محمد ؐکی ذات پاک اور تعلیمات سے رہنمائی لینا ہوگی۔ میثاق مدینہ نہ صرف دنیاکا پہلا تحریری دستور ہونے کے ناطے امتیازی حیثیت کا حامل ہے ۔ ریاست مدینہ میں مختلف مذہبی اور نسلی قومیتیں آباد تھیں جن کے وجود کو آئینی طور پر اس دستور میں تسلیم کیا گیا ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے یونیورسٹی آف سیالکوٹ میں پہلی قومی امن کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل پبلک ریلیشنز ڈاکٹرمحمد اسلم ڈوگر، وائس چانسلرڈاکٹر محمد رفیق، ریذیڈنٹ ایڈیٹر روزنامہ دنیا گوجرانوالہ ڈاکٹر جاوید اکرام،چیئرمین بی او ڈی فیصل منظور، ایگزیکٹیو ڈائریکٹر ریحان یونس،سابق ایم پی اے ابجیت سنگھ اڑورا،عسکرن سنگھ، حافظ عمران بشیر، ڈی آئی منور حسین، میر فاروق مائر، رتن کمار، شریف عالم،ڈاکٹر نیلسن عظیم،محمد ابریز خان اور چودھری رشید کے علاوہ مختلف شعبہ زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد اور طلبہ و طالبات نے کثیر تعداد میں شرکت کی ۔ مجیب الرحمن شامی نے کہاکہ کوئی مذہب نفرت اور تشدد کی تعلیم نہیں دیتا ۔ انہوں نے کہاکہ اسلامی ریاست میں اقلیتوں کو مکمل مذہبی اور معاشی حاصل ہے تمام انسانوں کو برابر کے حقوق ہیں سب کے جان ، مال اور عزت و آبرو برابر ہے ۔ انہوں نے کہاکہ طاقت کے بل بوتے پر کسی شخص یا قوم پر اپنے نظریات یا عقائد مسلط نہیں کئے جاسکتے دلیل کے ساتھ اپنا پیغام دوسرے تک پہنچایا جائے اور دلیل سے کسی کی بات سننے کا حوصلہ رکھنا چاہیے ۔ ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل پبلک ریلیشنز ڈاکٹرمحمد اسلم ڈوگرنے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دنیا میں 7.7بلین افراد بستے ہیں جن میں 33فیصد عیسائی اور 24فیصدمسلمان ہیں اور یہ ضروری نہیں کہ سب ایک طرح سوچیں ۔ انہوں نے کہاکہ ہمیں ایک دوسرے کو حقوق ، عقائد اور جذبات خیال رکھنا ہوگا یہ دنیا کے امن کیلئے لازم ہے ۔انہوں نے کہاکہ ہمیں سوچنے اور سمجھنے کے انداز بدلنے ہونگے اور معاشرے میں دوہرے معیار ختم کرنے ہونگے ۔ریذیڈنٹ ایڈیٹر روزنامہ دنیا گوجرانوالہ جاوید اکرام نے کہاکہ پنجابی کے شعراء نے جتنی آسان زبان اور الفاظ میں قوم کی اخلاقی تربیت اور کردار سازی کی ہے وہ کسی اور زبان کے لٹریچر میں یہ خوبی نظر نہیں آتی ۔ انہوں نے کہاکہ پنجابی اولیاء اللہ اور فقراء کی زبان ہے جنھوں نے معاشرے میں پیار محبت اور انسانیت کو فروغ دیا ۔ تقریب سے ابجیت سنگھ اڑورا، شریف عالم اورحافظ عمران بشیر نے بھی خطاب کیا اورقیام امن کیلئے اس طرح سیمینارز اور ورکشاپ کی باقاعدگی سے انعقاد کو یقینی بنایا جائے اور امن و شانتی کے پیغام کو پوری دنیا میں عام کیا جائے ۔