مردان ،حلقہ پی کے 53میں ضمنی انتخابات کے نتائج نے تنازعہ کھڑاکردیا
مردان (بیورورپورٹ) حلقہ پی کے 53میں ضمنی انتخابات کے نتائج نے تنازعہ کھڑاکردیا ،ریٹرنگ آفیسرنے فارم 47پر2بار نتائج جاری کیے پہلے اے این پی کی کامیابی اور ایک گھنٹہ بعد نتائج کو واپس لیتے ہوئے پی ٹی آئی کے امیدوار کی جیت کااعلان کیا گیا ،شہر میں دن بھر یہ موضوع زیر بحث رہا اورشہری کنفیوژن کے شکاررہے کہ آخر اس حلقے سے کون کامیاب ہواہے تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن کی نااہلی اور بدانتظامی کی واضح ثبوت مردان میں سامنے آگئی ہے جہاں پی کے 53کے ریٹرنگ آفیسر عبدالرؤف خان جو ڈسٹرکٹ الیکشن کمشنربھی ہیں نے فارم 47پر دو الگ الگ نتائج جاری کئے الیکشن کمیشن کی بدانتظامی اورجلد بازی کا یہ حال رہا کہ حلقے کے کل 131پولنگ سٹیشنز میں 130پولنگ سٹیشنوں کا نتیجہ جاری کیاگیا جس میں اے این پی کے امیدواراحمدبہادرخان 21ووٹوں کی برتری سے اپنے مدمقابل امیدوار سے جیتے اس کے ایک گھنٹہ بعد مذکورہ ریٹرنگ آفیسر نے فارم 47پر دوسر ا نتیجہ جاری کیا جس میں پی ٹی آئی کے امیدوار عبدالسلام آفریدی 61ووٹوں سے جیت گئے دومرتبہ نتائج جاری کرنے پر امیدوار بھی شدید پریشان اور تذبذب کاشکارہوگئے اوردونوں امیدواروں کے حامیوں میں کبھی خوشی کھبی غم کا منظر رہا اے این پی نے ایک دفعہ خوشی میں ریلی نکالی اور دوسرا نتیجہ سامنے آنے کے بعد باچاخان چوک میں احتجاجی دھرنادیا دریں اثناء نتائج کے حوالے سے شہری انہتائی تذبذب کے شکاررہے سارا دن دفاتر اور نجی محفلوں میں دوبار جاری کردہ نتائج موضوع بحث رہے ۔