سپریم کورٹ آف پاکستان نے پوسٹ پیڈسروسزپراضافی ٹیکس ختم کردیئے
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)سپریم کورٹ آف پاکستان نے پوسٹ پیڈسروسزپراضافی ٹیکس ختم کردیئے۔تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں بنچ نے موبائل فون کارڈاورایزی لوڈپراضافی ٹیکس سے متعلق کیس کی سماعت کی،ایڈووکیٹ جنرل پنجاب سمیت دیگر صوبوں کے ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے،ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے عدالت کو بتایا کہ پنجاب حکومت کوماہانہ 2 ارب نقصان ہورہاہے چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ ایک بندہ 100 روپے کاکارڈلوڈکرتاہے،25 روپے ٹیکس کاٹ لیاجاتاہے،مفتالیتے جارہے ہیں،سروس چارجزکاکیا مطلب ہے؟ایک بندہ روٹی لے کرآئےگاتوکیاکھائے گانہیں؟۔
وکیل نے کہا کہ 25 روپے ایف بی آر کے پاس نہیں جاتے،ہرکال پرکٹنے والاٹیکس حکومت کے پاس جاتا ہے۔ایڈووکیٹ جنرل سندھ نے کہا کہ ہمیں ماہانہ ایک ارب کانقصان ہورہاہے، میں مقدمے میںدلائل دینا چاہتا ہوں،چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ ہمیں پتہ ہے کیانقصان ہورہاہے، جوکمیشن آپ لیتے ہیں وہ نہ لیں تونقصان رک سکتا ہے،لانچوں پر پیسے نہ بھیجیں تونقصان رک سکتاہے،چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ ریڑھی والے اورمزدوروں سے ٹیکس کاٹتے ہیں،اپنے صوبوں کی کرپشن روکیں،وفاق اورصوبوں نے جواب کیلئے وقت مانگ لیا۔
عدالت نے پوسٹ پیڈسروسزپراضافی ٹیکس ختم کردیئے اورموبائل فون کارڈز،ایزی لوڈپراضافی ٹیکس سے متعلق کیس 6ماہ کیلئے ملتوی کر دیا۔