سانحہ ماڈل ٹاون تحقیقات, نئی جے آئی ٹی کیوں ضروری ؟؟؟
لاہور ہائی کورٹ کی جانب سے ماڈل ٹاون کیس میں نامزد سیاسی شخصیات کو طلب نہ کرنے کے فیصلے کے خلاف عوامی تحریک نے سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں جو اپیل دائر کی ہے ، اس کے نتیجے میں سپریم کورٹ نے پنجاب حکومت سمیت تمام متعلقہ فریقین کو سانحہ ماڈل ٹاون کیس کی نئے سرے سے تحقیقات کیلیے جے آئی ٹی کے قیام کیلیے نوٹسز جاری کردئیے ہیں۔ سانحہ ماڈل ٹاون کی ازسرنو تحقیقات کیلیے نئی جے آئی ٹی کا قیام کیوں ضروری ہے؟؟؟ اس کی متعدد وجوہات ہیں۔ سب سے پہلے تو یہ کہ ن لیگی دورِ حکومت میں جو جے آئی ٹی بنی , وہ صریحاً جانبدارانہ کردار کی حامل تھی اور عوامی تحریک نے احتجاجاً اس کا بائیکاٹ کیا تھا , اس لئے جے آئی ٹی کی تحقیقاتی رپورٹ یکطرفہ تھی اور اس رپورٹ کے متعلق حساس اداروں کے نمائندوں نے اختلافی نوٹ بھی لکھے تھے جوریکارڈ کا حصہ بننے سے روکنے کیلیے غائب کردئیے گئے۔ لہٰذا جے آئی ٹی رپورٹ متنازعہ بن گئی اور سانحہ ماڈل ٹاون سے جڑے کئی حقائق منظر عام پر نہ آسکے۔
سانحہ ماڈل کے متعلق مندرجہ ذیل اہم سوالات کے جوابات کی تلاش کیلیے نئی جے آئی ٹی ضرور تشکیل دی جانی چاہیے۔
وہ بیرئیرز جنہیں ہٹانے کا بہانہ بناکر ماڈل ٹاون آپریشن کیا گیا , کیا منہاج القرآن کو وہ بیرئیرز ہٹانے کیلیے قانونی نوٹس جاری کیا گیا ؟؟؟جو کہ قانوناً ضروری تھا۔ کیا بیریئرز ہٹانے کیلیے ہائی لیول میٹنگ ضروری تھی؟ کیا بیرئیرز ہٹانے کے لیے خاص اجازت لی گئی ؟؟کیاصرف بیرئیرز ہٹانے کے لیے پچاس تھانوں کے ایک ہزار مسلح پولیس اہلکاروں کی بھاری نفری درکارتھی ؟؟؟بیرئیرز ہٹانے کیلیے رات کا وقت ہی کیوں منتخب کیا گیا؟؟؟ کیا رات کو بیرئیرز ہٹائے جاسکتے تھے؟؟؟ کیابیرئیرز ہٹانا پولیس کے دائرہ کار میں تھا؟؟؟ کیا اس کے لیے میٹنگز کرنا حکومتی نمائندوں , بیوروکریٹس اور اعلیٰ پولیس افسران کاکام ہے؟؟؟ کیا کسی متعلقہ لوکل ادارے نے بیرئیرز ہٹانے سے قبل منہاج القرآن کو باضابطہ طور پر نوٹس جاری کیا؟؟؟ سانحہ ماڈل ٹاون سے چند گھنٹے قبل اعلیٰ سطح پر تقرریاں اور تبادلے کیوں اور کس کے حکم پر کیے گئے؟؟؟ اتنی بڑی تعداد میں مسلح پولیس اہلکار کیا پہلے بھی کبھی صرف بیرئیرز ہٹانے کیلیے استعمال ہوئے؟؟؟ پولیس کے اعلیٰ افسران کو ماڈل ٹاون آپریشن کا حکم کن حکومتی شخصیات نے دیا؟؟؟ ماڈل ٹاون آپریشن ہینڈل کرنے والے پنجاب پولیس کے اعلیٰ افسران نے کس کے حکم پر نہتے شہریوں پر سیدھی گولیاں چلانے کا حکم دیا؟؟؟
ماڈل ٹاون آپریشن ساری رات جاری رہا , اسی علاقے میں وزیراعلیٰ پنجاب کی رہائش گاہ موجود ہے تو کیا اپنی رہائش گاہ کے قریب ہونے والی شدید فائرنگ کا علم وزیراعلیٰ پنجاب کو رات بھر نہ ہوسکا؟؟؟ وزیراعلیٰ پنجاب نے اگر آپریشن روکنے کا کوئی مبینہ حکم جاری کیا تو پھر پولیس پیچھے کیوں نہ ہٹی؟؟؟ ماڈل ٹاون آپریشن کے دوران رانا ثناء اللہ نے کیوں کہا کہ ہر صورت علاقہ خالی کروائیں گیاورنجی ملیشیا ختم کریں گے , کیا حکومت کے پاس اس کے متعلق شواہد موجود تھے؟؟؟ پولیس افسران کی شہادت کی جھوٹی خبریں میڈیا کو کس نے دیں؟؟؟ کس نے حادثے میں جاں بحق پولیس افسر کو منہاج القرآن پر ڈالنے کی کوشش کی ؟؟؟ منہاج القرآن نے سانحہ ماڈل ٹاون کی ایف آئی آر درج کروانے کی کوشش کی تو کون پنجاب پولیس پر دباو ڈال کر ایف آئی درج ہونے سے روکتا رہا ؟؟؟اور پھر بالآخر اس وقت کے آرمی چیف راحیل شریف کی مداخلت پر ایف آئی آر درج ہوئی۔ گلوبٹ کس کی اجازت سے پولیس کولیڈ کرتارہا؟؟؟وہ پولیس کی موجودگی میں غنڈہ گردی کرتارہا ,کیاماڈل ٹاون آپریشن لیڈ کرنیوالے اس بات سے با خبرنہ تھے؟؟؟اسیکیوں نہیں روکا گیا ؟؟؟
سانحہ ماڈ ل ٹاون سے متعلق فیکٹ فائنڈنگ کے لیے باقر نجفی جوڈیشل کمیشن بنا تو اس کی فائنڈنگز کو پبلک کرنے میں پنجاب حکومت کیوں پس و پیش سے کام لیتی رہی؟؟؟ واضح رہے کہ جوڈیشل کمیشن تحقیقات نہیں کرسکتا بلکہ صرف فائنڈنگز دے سکتا ہے۔ یہ ہی وجہ ہے باقر نجفی رپورٹ کو بطور ثبوت عدالتی کاروائی کا حصہ نہیں بنایا جاسکتا۔ تاہم باقر نجفی رپورٹ میں جن حقائق کی نشاندہی کی گء ہے وہ اپنی جگہ موجود ہیں۔ اور ان کی بنیاد پر تحقیقات کیلیے نء جے آئی ٹی کا قیام ضروری ہے۔ توقع ہے کہ سپریم کورٹ سانحہ ماڈل ٹاون کی صاف شفاف اور غیرجانبدارانہ تحقیقات کیلیے جلد نئی جے آئی ٹی تشکیل دے گی تاکہ حقائق منظرعام پر آسکیں۔
نوٹ: روزنامہ پاکستان میں شائع ہونے والے بلاگز لکھاری کا ذاتی نقطہ نظر ہیں،ادارے کا متفق ہونا ضروری نہیں۔