شہزادہ ولیم نے تاریخ رقم کردی، شیروانی پہننے والے پہلے شاہی فرد بن گئے
اسلام آباد(صباح نیوز)شہزادہ ولیم نے اپنے پہلے 5 روزہ پاکستانی دورے کے دوسرے دن شیروانی پہن کر تاریخ رقم کردی اور وہ شیروانی پہننے والے پہلے شاہی فرد بن گئے۔ان سے قبل ان کے والد شہزادہ چارلس بھی پاکستان آ چکے ہیں تاہم انہوں نے شیروانی نہیں پہنی تھی۔
شہزادہ ولیم نے دوسرے روز پاکستان کے قومی جھنڈے سے مشابہہ رنگ کی شیروانی پہنی اور ان کی جانب سے اس لباس پہننے کے عمل کو برطانوی و عالمی میڈیا نے بھی اہم خبر کے طور پر شائع کیا۔اس سے زیادہ اہم بات یہ ہے کہ شہزادہ ولیم کی جانب سے پہنی گئی ہرے رنگ کی شیروانی پاکستانی ڈیزائنر نے تیار کی تھی۔ ہرے رنگ کی شیروانی کو پاکستانی فیشن ڈیزائنر نعمان عارفین نے تیار کیا تھا۔ ایک انٹرویومیں نعمان عارفین نے بتایا کہ شہزادہ ولیم نے خود ان کے ڈیزائن کردہ لباس برطانیہ کے فیشن برانڈ اونیٹا پر پسند کیے، جس کے بعد اسٹور نے انہیں شیروانی بنانے کا آرڈر دیا۔نعمان عارفین کے مطابق اسٹور کے عملے نے انہیں کہا کہ وہ ہنگامی بنیادوں پر شیروانی تیار کریں۔پاکستانی ڈیزائنر کے مطابق انہوں نے آرڈر ملنے کے محض 2 دن بعد شہزادہ ولیم کے لیے شیروانی تیار کی اور اس کے لیے انہوں نے دیگر عملے کے ساتھ مل کر دن رات کام کیا۔نعمان عارفین نے یہ بھی بتایا کہ انہوں نے شہزادہ ولیم کے لیے شیروانی کے علاوہ بھی دیگر پاکستانی طرز کے ڈریس تیار کیے ہیں، تاہم انہیں اس بات کا علم نہیں کہ شہزادہ ان کے تیار کردہ لباس کب اور کہاں پہنیں گے۔یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ جہاں شہزادہ ولیم نے ہرے رنگ کی شیروانی پہنی، وہیں ان کی اہلیہ کیٹ مڈلٹن نے بھی ان کے لباس سے مشابہہ مشرقی و مغربی انداز کا لباس پہنا۔تاہم کیٹ مڈلٹن کا لباس کسی پاکستانی ڈیزائنر نے نہیں بلکہ برطانوی ڈیزائنر جینی پیکہم نے تیار کیا تھا جو ان کے لیے پہلے بھی لباس تیار کر چکی ہیں۔شہزادہ ولیم اور کیٹ مڈلٹن نے سبز رنگ کا یہ لباس اپنے پانچ روزہ دورے کے دوسرے دن برطانوی ہائی کمیشن کی جانب سے اسلام آباد میں واقع یادگار پاکستان پر دیے گئے عشائیے کی تقریب میں پہنا تھا۔اس تقریب میں انہوں نے خطاب کرتے ہوئے شہدا کو خراج تحسین بھی پیش کیا۔اس تقریب میں شرکت کے لیے وہ رکشہ کی سواری کرکے پہنچے تھے اور تقریب میں اہم حکومتی و سیاسی شخصیات سمیت عسکری شخصیات اور فلمی ستاروں نے بھی شرکت کی تھی