شجاع آبا ، تربت میں شہید ہونیوالے مزدور سرکاری اعزا ز کیساتھ سپرد خاک                      

  شجاع آبا ، تربت میں شہید ہونیوالے مزدور سرکاری اعزا ز کیساتھ سپرد خاک       ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

                         ملتان/شجاع آباد(این این آئی)سانحہ تربت میں شجاع آباد سے تعلق رکھنے والے 5جاں بحق افراد کی نماز جنازہ ان کے آبائی گاﺅں ہوئے والا شجاع آباد میں ادا کر دی گئی،نمازجنازہ میںایس پی صدر ڈویژن شمس الدین، ڈی ایس پی شجاع آباد محمد مرتضی سیال، ایس ایچ او صدر شجاع آباد علی حسن گیلانی، ایس ایچ او سٹی شجاع آباد عون عباس، ایس ایچ او راجہ رام محمد بلال سمیت علاقے کی سیاسی و سماجی شخصیات اور بڑی تعداد میں مقامی افراد نے شرکت کی ۔ملتان پولیس کی جانب سے سانحہ تربت کے شہدا کو گارڈ آف آنر پیش کیا گیا۔جاں بحق افراد کی سرکاری اعزاز کے ساتھ تدفین کی گئی ۔ایس پی صدر نے لواحقین سے تعزیت کی اور اس افسوس واقعے پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا ۔سی پی او ملتان منصور الحق رانا نے تربت کے علاقے میں بے گناہ محنت کشوں پر حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے افسوسناک واقعے کے نتیجے میں قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیاانہوں نے اپنے تعزیتی پیغام میں لواحقین سے ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے جاں بحق افراد کی مغفرت اور درجات کی بلندی کے لیے دعا کی ہے۔ سی پی او ملتان نے کہا کہ معصوم مزدوروں کو نشانہ بنانے والے کسی رعایت کے مستحق نہیں ۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان حکومت سے رابطے میں ہیں دہشت گردی کے اس واقعے میں ملوث عناصر کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔واضح رہے کہ بلوچستان کے ضلع تربت میں دہشت گردوں نے رات کے وقت ان مزدوروں کی رہائشگاہ میں جا کر 8مزدوروں پر فائرنگ کر دی جس سے 6مزدور جاں بحق جبکہ2شدید زخمی ہو گئے تھے۔جاں بحق افراد میں5کا تعلق ملتان کی تحصیل شجاع آباد سے ہے جبکہ1زخمی بھی شجاع آباد سے ہی ہے۔جاں بحق افراد میں رضوان ولد اللہ ڈیوایا قوم موہانہ سکنہ بستی ہوئے والا بعمر 35/36 سال، شہباز ولد ممتاز حسین قوم موہانہ سکنہ بستی ہوئے والا بعمر 17/18سال، محمد وسیم ولد ممتاز حسین قوم موہانہ سکنہ بستی ہوئے والا بعمر 18/19سال ، شفیق قوم جوئیہ سکنہ سمے والا بعمر 37/38سال، سکندر ولد محمد رمضان قوم موہانہ سکنہ بستی ہوئے والا بعمر 21/22سال شامل ہیں۔

سپرد خاک

 کوئٹہ (مانیٹرنگ ڈیسک) تربت میں گزشتہ روز قتل ہونے والے 6 مزدوروں کی میتیں حکومتِ بلوچستان کے ہیلی کاپٹر میں ملتان پہنچا دی گئی ہیں۔نگراں وزیرِ اعلیٰ بلوچستان علی مردان خان ڈومکی نے خالد ایئر بیس پر مزدوروں کی میتیں ملتان روانہ کیں، خالد ایئر بیس پر مزدوروں کی مغفرت کے لیے دعا بھی کی گئی جبکہ نگراں وزیرِ اعلیٰ نے شہید مزدوروں کے ورثاءسے افسوس اور تعزیت کا اظہار کیا۔اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے علی مردان ڈومکی نے کہا کہ بے گناہ مزدوروں کے قتل پر بلوچستان کا ہر فرد رنجیدہ ہے، سوگوار خاندانوں کے دکھ میں برابر کے شریک ہیں، قیمتی انسانی جانوں کا کوئی نعم البدل نہیں۔ان کا کہنا تھا کہ تمام شہیدوں کے لواحقین اور زخمی مزدوروں کو حکومت کی جانب سے معاوضے کی جلد ادائیگی یقینی بنائی جائے گی، بے گناہ مزدوروں کا قتل سفاکیت کی انتہا ہے، ملوث عناصر کو کیفرِ کردار تک پہنچائیں گے۔دوسری جانب ڈپٹی کمشنر کیچ حسین جان بلوچ نے نگراں وزیرِ اعلیٰ کو واقعے سے متعلق بریفنگ بھی دی۔حسین جان بلوچ نے بتایا کہ جاں بحق مزدور کئی سالوں سے تربت میں کام کر رہے تھے، کیچ میں کام کرنے والے مزدوروں کی پروفائلنگ شروع کر دی گئی ہے، مزدوروں کا ڈیٹا ایک ہفتے میں مرتب کر لیا جائے گا۔ڈپٹی کمشنر کیچ حسین جان بلوچ بھی مزدوروں کی میتوں کے ہمراہ ہیلی کاپٹر میں ملتان روانہ ہوئے ہیں۔گزشتہ روز سیٹلائیٹ ٹاو_¿ن میں مسلح افراد کی فائرنگ سے 6 مزدور جان کی بازی ہارگئے تھے جبکہ 2زخمی ہوئے، جاں بحق مزدوروں کا تعلق پنجاب سے تھا۔ 

ڈومکی

مزید :

صفحہ آخر -