ذہنی امراض کی اقسام ، وجوہات اور علاج کو عام کرنے کی ضرورت ہے : طبی ماہرین
لاہور(سٹی رپورٹر)پرنسپل پوسٹ گریجویٹ میڈیکل انسٹی ٹیوٹ پروفیسر ڈاکٹر الفرید ظفر نے کہا کہ دنیا میں ہر آٹھ میں سے ایک شخص ذہنی بیماری کا شکار ہے ،ڈاکٹروں کے ساتھ ساتھ معاشرے کی بھی ذمہ داری ہے کہ وہ ذہنی امراض میں مبتلا افراد کی دیکھ بھال اور بحالی میں اپنا کردار ادا کریں ۔اس امر کا اظہار انہوں نے شعبہ سائیکاٹری ڈیپارٹمنٹ جنرل ہسپتال کے زیر اہتمام ورلڈ مینٹل ہیلتھ ڈے 2023کا تھیم "Mental Health Is A Universal Human Right"_© کے عنوان کی مناسبت سے آگاہی لیکچر دیتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر ایچ ا و ڈی شعبہ سیکائٹری ڈاکٹرفائزہ اطہر، ایم ایس پروفیسر ڈاکٹر ندرت سہیل،ڈاکٹر الطاف قادر، ڈاکٹر اسامہ سمیت ہیلتھ پروفیشنلز ، مریض اورلواحقین بڑی تعداد میں موجود تھے۔ پرنسپل امیر الدین میڈیکل کالج کا کہنا تھا کہ بد قسمتی سے کورونا جیسے مسائل سے ڈپریشن اور انگزائٹی کے مریضوں میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے اور 2019کی عالمی ادارہ صحت کی رپورٹ کے مطابق 970ملین سے زائد افراد دماغی امراض کا شکار ہو چکے ہیں اوردیگر ممالک کی طرح پاکستان میں بھی اس کی شرح بڑھی۔ پروفیسر الفرید ظفر نے کہا کہ شیزو فرینیا ،بائی پولر ڈس آرڈر ، سٹریس اور ذہنی امراض کی دیگر شکلیں بھی سامنے آ چکی ہیں جبکہ بیماری کی نمایاں علامات میں مسلسل اداسی ، افسردگی ، نا امیدی ، چڑ چڑاپن ، اور نیند کی کمی یا زیادتی شامل ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ عالمی دن کو منانے کا مقصد اس بیماری کے حوالے سے زیادہ سے زیادہ شعور بیدار کرنا ہے۔ شعبہ سائیکا ٹری کی سربراہ ڈاکٹر فائزہ اطہر نے بتایا کہ دماغی صحت کے لئے مناسب غذائیں ، جسمانی ورزش، بھرپور نیند اور صحت مند ماحول ضروری ہے ۔ ایم ایس ڈاکٹر ندرت سہیل نے کہا کہ لاہو رجنرل ہسپتال میں دماغی امراض کے لئے سٹیٹ آف دی آرٹ سہولتیں مہیا کی جا رہی ہیں۔ اس موقع پر پرنسپل پروفیسر الفرید ظفر کی قیادت میں ذہنی صحت اور اس سے متعلق امور پر مشتمل مریضوں میں آگاہی پمفلٹس تقسیم کیے گئے ۔