لوکل گورنمنٹ اور ریونیو افسران میں رابطوں کا فقدان ، رجسٹری پاسنگ کا منصوبہ ناکام 

    لوکل گورنمنٹ اور ریونیو افسران میں رابطوں کا فقدان ، رجسٹری پاسنگ کا ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

                                                                                                لاہور (اپنے نمائندے سے ) لوکل گورنمنٹ کے اعلی افسران کا بورڈ آف ریونیو کے افسران کساتھ رابطے کا فقدان اور مانیٹرنگ کے غیر فعال سسٹم کے باعث رجسٹریشن برانچوں میں تصدیق شدہ نقشے کے بعد رجسٹری پاسنگ کا منصوبہ کچہریوں کی دہلیز پر دفن کردیا گیا ، اراضی مالکان سے رشوت وصولی اور جعلی نقشوں کے استعمال کے باعث منظوری شدہ نقشے رجسٹریوں کیساتھ چسپاں نہیں کیے جاسکے ، مزید معلوم ہوا ہے کہ سال 2021-22 کو لوکل گورنمنٹ کے اعلی افسران اور بورڈ آف ریونیو پنجاب کے اعلیٰ افسران کے مابین باقاعدہ قانون سازی کی گئی کہ صوبے بھر میں رجسٹریوں کی پاسنگ ، گھریلو ہوں یا کمرشل پراپرٹیز ، ان کے منظور شدہ نقشوں کساتھ مشروط کردی ، جس کا مقصد بغیر نقشہ منظوری تعمیر ہونے والی تعمیرات سے سرکاری خزانے کو ہونے والے خسارہ سے بچانا تھا تاہم رجسٹری برانچوں کے سٹاف کی ملی بھگت ، جعلسازی اور کرپشن نے لوکل گورنمنٹ کے اس اہم منصوبے کو رشوت وصولی کی نذر کردیا ، سال 2021-22 کے دروان اس قانون کی خلاف ورزی کرتے ہوئے سب سے زیادہ بغیر نقشہ منظوری رجسٹریاں گلبرگ ٹاو_¿ن میں پاس کی گی ، اس کے علاوہ ، عزیز بھٹی ٹاو_¿ن ، شالیمار ٹاو_¿ن ، سمن آباد ٹاو_¿ن ، اور داتا گنج بخش ٹاو_¿ن میں تو انہتا کردی گی ، سرعام رشوت وصولی کرتے ہوئے سب رجسٹرار صابان اور رجسٹری محرر اس قانون کی دھجیاں اڑانے میں تاحال مصروف ہیں ، مزید معلوم ہوا کہ رجسٹری محرر اور سب رجسٹرار جعلی اور فرضی نقشے تیار کرواتے ہوئے رجسٹریوں کساتھ چسپاں کرواتے رہے ہیں جن کا کوئی مصدقہ ریکاڑد نہ ہے اور نہ ہی لوکل گورنمنٹ کے شعبہ پلاینگ کے افسران اس کی تصدیق کر سکتے ہیں قابل زکر بات یہ ہے کہ اے جی آفس اور بورڈ آف ریونیو کے سٹمپ برانچ کی جانب سے کیے جانے والے آڈٹ رپورٹس میں بھی اس قانون شکنی کی نشاندھی بار بار کی جاتی رہی مگر کوئی نوٹس نہ لیا گیا ، زرائع نے مزید آگاہی دی کہ اس منصوبے پر عمل درآمد نہ ہونے کی ایک بڑی وجہ لوکل گورنمنٹ کے کےاعلی افسران کی عدم دلچسپی اور مانٹرینگ کا غیر فعال سسٹم ہے لوکل گورنمنٹ کے افسران نے اس ضمن میں کبھی بھی بورڈ آف ریونیو کے اعلی افسران کساتھ نہ تو رابطے کیے نہ ہی کبھی میٹنگز کی گی جس کے نتیجے میں سب رجسٹرارز اور رجسٹری محررز حضرات نے اس منصوبہ کو ہمشیہ کیلے دفن کردیا ۔