جلال الدین رومی کا قصور اخوت یونیورسٹی ،کالج کا دورہ

  جلال الدین رومی کا قصور اخوت یونیورسٹی ،کالج کا دورہ

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

 ملتان(نیوز رپورٹر)قصور اخوت یونیورسٹی و کالج قصور کیمپس جس انداز سے ضرورت مند طلبہ و طالبات کو تعلیم کے زیور سے آراستہ کر رہا ہے۔وہ پاکستان کی تاریخ میں قابل تقلید مثال ہے۔ان خیالات کا اظہار معروف صنعت کار سابق صدر چیمبر اف کامرس اینڈ انڈسٹری ملتان و ڈیرہ غازی خان خواجہ جلال الدین رومی نے اخوت یونیورسٹی و کالج قصور کیمپس میں اپنے والدین کے نام موسوم کلاس رومز کے افتتاح کے موقع پر کیا۔انہوں نے کہا اس ضرورت اس امر کی ہے۔کہ ہم نوجوان نسل کو جدید تعلیم کی طرف راغب کریں۔تاکہ ہم جدید تعلیم کے ذریعے دنیا کے چیلنجز کا (بقیہ نمبر38صفحہ6پر )

مقابلہ کر سکیں۔انہوں نے اخوت کے سربراہ ڈاکٹر امجد ثاقب کے ویژن کو سراہا۔اور کہا کہ وہ جس طریقے سے نادار اور ضرورت مند نوجوانوں کو آئی ٹی کے شعبے میں جدید تعلیم دے رہے ہیں۔اس سے ملک میں نہ صرف بے روزگاری ختم ہوگی۔بلکہ وہ نوجوان جن کے پاس اعلی تعلیم حاصل کرنے کے لیے وسائل نہیں۔وہ بھی بہترین تعلیمی ادارے میں پڑھنے کے بعد معاشرے میں بہترین کردار ادا کر سکیں گے۔خواجہ جلال الدین رومی نے مزید کہا اس وقت پوری دنیا مختلف چیلنجز کا سامنا کر رہی ہے ۔ہمیں چاہیے کہ ہم ان چیلنجز کا سامنا ،نوجوان نسل کو بہترین تعلیم دے کر کریں۔کرونا کے بعد اب پوری دنیا نئے ویژن کے تحت "ورک فرام ہوم "کو لے کر آگے بڑھ رہی ہے۔ہمیں بھی چاہیے نوجوانوں کو اس انداز سے تعلیم دیں۔دنیا کے ہرچیلنج کے سامنے ہمارے نوجوان کھڑے ہوں۔اس موقع پر اخوت کے سربراہ و اور بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے چیئرمین ثاقب نے کہا کئی برس قبل میں اخوت یونیورسٹی کا خواب دیکھا تھا۔اس کی تکمیل کے لیے میں پاکستان کے ہر شہر میں گیا تھا۔اس زمانے میں میں نے ایک اینٹ کی علامتی قیمت ایک ہزار روپیہ رکھی تھی۔جس کے بعد میرے پاس اتنے وسائل اکٹھے ہو گئے۔کہ آخر کار مجھے میرے خواب کی تعبیر مل گئی۔اخوت یونیورسٹی و کالج قصور کیمپس اسی خواب کی تکمیل کی ایک کڑی ہے۔آج کا دن اس اعتبار سے بہت اہم ہے۔کہ میں نے جو وعدے اپنے ڈونر سے کیے تھے۔اسی کے تحت کلاس رومز تعمیر کر کے تعلیمی سلسلہ شروع کر دیا ہے۔ہم اس وقت یونیورسٹی میں زیر تعلیم بچوں سے کوئی فیس وصول نہیں کر رہے۔البتہ ان سے ہم نے یہ وعدہ لیا ہے۔جب وہ عملی زندگی میں آجائیں گے۔ تو وہ ہمیں ہماری فیس واپس کر دیں گے۔اس طرح شمع سے شمع جلتی رہے گی۔یوں کم وسیلہ رکھنے والے بچے اور بچیاں اعلی تعلیم حاصل کر سکیں۔ہماری اس وقت توجہ آئی ٹی سیکٹر کی طرف ہے۔پوری دنیا میں اس شعبے کی بہت مانگ ہے۔میرا یہ ویژن ہے۔ کہ پاکستانی نوجوان دنیا کے نوجوانوں سے ذہین تر ہیں۔اگر ان کو اچھے مواقع فراہم کیے تو یہ کہیں پر بھی جا کر انقلاب برپا کر سکتے ہیں۔خواجہ جلال الدین رومی نے کہا آج کا دن میرے لیے اس لیے اہم ہے۔اخوت یونیورسٹی و کالج قصور کیمپس میں میرے والدین کے ناموں سے(خواجہ محمد مسعود، بی بی مہر فاطمہ) کلاس رومز میں نوجوان نسلوں کو وہ علم سکھایا جا رہا ہے۔جو دنیا کی جدید ترین یونیورسٹی میں پڑھایا جاتا ہے۔میں نے ڈاکٹر امجد ثاقب سے کہا ہے کہ وہ جنوبی پنجاب کے طلبا وطالبات کو اپنی یونیورسٹی اور کالج میں داخلہ دیں۔تاکہ کم وسیلہ رکھنے والے نوجوان جدید تعلیم حاصل کرنے کے بعد اپنے آپ کو عملی زندگی میں ناقابل تسخیر ثابت کر سکیں۔